تلنگانہ

تلنگانہ کے سابق وزیر کے ایشور کی کسانوں کے مفاد میں 36گھنٹے کی بھوک ہڑتال

یہ بھوک ہڑتال پداپلی میں بی آرایس بھون میں شروع کی گئی جو اتوار کی رات آٹھ بجے تک جاری رہے گی۔اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے کے ایشور نے کہا کہ کانگریس کے تین ماہ کے دور حکومت میں کسانوں کو مشکل وقت کا سامنا کرنا پڑا۔

حیدرآباد: تلنگانہ کے سابق وزیرو بی آرایس لیڈرکے ایشور نے کسانوں کے مفاد میں 36گھنٹے کی بھوک ہڑتال شروع کردی۔ان کاکہنا ہے کہ ریاست کی کانگریس حکومت کو آبپاشی کی ضروریات کیلئے درکارپانی کی عدم سپلائی کے نتیجہ میں کسانوں کی فصلوں کے خشک ہونے کی کوئی پرواہ نہیں ہے۔

متعلقہ خبریں
کویتا کی درخواست ضمانت، سی بی آئی کو نوٹس
انتخابی ضابطہ اخلاق لاگوہونے سے قبل کسانوں کے مطالبات قبول کرلئے جائیں: جگجیت سنگھ
وائی ایس وویکا نندا قتل کے ملزم دستگیر کے والد حملہ میں زخمی
بھوک ہڑتال کیلئے شرمیلا کو ہائی کورٹ کی مشروط اجازت
1969 کی تحریک میں طلبہ پر کس نے گولی چلانے کی ہدایت دی؟ کے ٹی آر کا سوال

یہ بھوک ہڑتال پداپلی میں بی آرایس بھون میں شروع کی گئی جو اتوار کی رات آٹھ بجے تک جاری رہے گی۔اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے کے ایشور نے کہا کہ کانگریس کے تین ماہ کے دور حکومت میں کسانوں کو مشکل وقت کا سامنا کرنا پڑا۔

انہوں نے کانگریس حکومت پر تنقید کی کہ وہ لاکھوں ایکڑ پر کھڑی فصلوں پر توجہ نہیں دے رہی ہے۔ انہوں نے تباہ شدہ فصلوں کا معائنہ اور فوری طور پر 25 ہزار روپے معاوضہ دینے کا مطالبہ کیا۔ انہوں نے واضح کیا کہ ریاست تلنگانہ کے وجود میں آنے سے پہلے جو حالات تھے وہی حالات پھر سے آئے ہیں۔

 انہوں نے کہا کہ کے سی آر نے کسانوں کے حامی کے طور پر کام کیا اور ریاست میں کسانوں کو ترقی کی طرف لے جانے کا سہرا انہیں جاتا ہے۔کے سی آر کے دس سالہ دور حکومت میں زراعت ایک تہوار بن گئی تھی۔

وافر پانی، 24 گھنٹے مفت بجلی، رعیتوبندھو اور رعیتو بیمہ کوموجودہ حکومت نظرانداز کررہی ہے۔کانگریس حکومت کے 100 دن کے دور میں، کاشتکاری سوالیہ نشان بن گئی۔ متحدہ کریم نگر ضلع میں ہر جگہ آبپاشی کے پانی کی قلت سنگین ہوتی جارہی ہے۔ پداپلی ضلع میں 10,000 ایکڑ سے زیادہ میں فصلیں سوکھ گئی ہیں۔

a3w
a3w