تلنگانہ کے پدم شری ایوارڈی موگلیا مزدوری کرنے پر مجبور(ویڈیو وائرل)
موگلیا، ذیابیطس اور ہائی بی پی کے مریض ہیں اس طرح انہیں اور ان کے فرزند کی دواؤں پر ماہانہ20ہزار روپے کی ضرورت رہتی ہے۔ ریاستی حکومت، انہیں ماہانہ10ہزار روپے اعزاز فراہم کرتی ہے مگر یہ رقم ان کی ضروریات کی تکمیل کیلئے ناکافی ہورہی ہے۔
حیدرآباد: باوقار پدم شری ایوارڈ یافتہ جنہیں دو سال بی آر ایس حکومت نے ایوارڈ ملنے پر ممتاز فنکار درشنم موگلیا کو ایک کروڑ روپے کی خطیر رقم دی تھی، آج یہ فنکار، گزر بسر کیلئے یومیہ اجرت پر مزدوری کرنے پر مجبور ہیں۔
73سالہ فنکار جنہیں نایاب آلہ موسیقی ”کنیرا“ بجانے میں مقبولیت حاصل ہے، کو پدم شری ایوارڈ سے نوازا گیا اور بی آر ایس حکومت نے انہیں ایک کروڑ روپے کا عطیہ دیا تھا مگر آج یہ عظیم فنکار موگلیا،حکومت کی جانب سے دی گئی ایک کروڑ روپے کی رقم، خاندان کی مختلف ضروریات پر خرچ کرچکا ہے، نوبچوں کے والد موگلیا نے اس ایک کروڑ روپے میں دو بچوں کی شادیاں کی ہیں۔
اور ایک قطعہ اراضی خرید کر اس پر تین منزلہ مکان کے تعمیری کام شروع کئے ہیں مگر پیسے ختم ہونے کی وجہ سے مکان کے تعمیری کاموں کو انہیں روکنا پڑا نو کے منجملہ تین بچے فوت ہوچکے ہیں۔ ایک اور فرزند کو علالت کے سبب دواؤں کی ہمیشہ ضرورت رہتی ہے۔
موگلیا، ذیابیطس اور ہائی بی پی کے مریض ہیں اس طرح انہیں اور ان کے فرزند کی دواؤں پر ماہانہ20ہزار روپے کی ضرورت رہتی ہے۔ ریاستی حکومت، انہیں ماہانہ10ہزار روپے اعزاز فراہم کرتی ہے مگر یہ رقم ان کی ضروریات کی تکمیل کیلئے ناکافی ہورہی ہے۔
دریں اثنا بی آر ایس کے کارگزار صدر کے ٹی آر نے اتوار کے روز موگلیا سے ملاقات کی اور انہیں اپنی طرف سے مالی امداد فراہم کی ہے۔ قبل ازیں شہر کے نواحی علاقہ میں ایک تعمیراتی مقام پر مزدوری کرتے ہوئے موگلیا کا ایک ویڈیووائرل ہونے کے بعد کے ٹی آر نے وعدہ کیا تھا کہ وہ فنکار کی مدد کریں گے۔