گروپI کے جوابی بیاضات کی جانچ کا آغاز، جلد نتائج کا اعلان متوقع
امیدواروں میں تازہ تشویش کو جنم دینے والے ایک اقدام میں، تلنگانہ پبلک سرویس کمیشن نے مقدمات کے باوجود گروپI مین کے جاری امتحانات کے جوابی بیاضوں کی جانچ کے عمل کو تیز کر دیا ہے۔
حیدرآباد (منصف نیوز بیورو) امیدواروں میں تازہ تشویش کو جنم دینے والے ایک اقدام میں، تلنگانہ پبلک سرویس کمیشن نے مقدمات کے باوجود گروپI مین کے جاری امتحانات کے جوابی بیاضوں کی جانچ کے عمل کو تیز کر دیا ہے۔
امتحانات کے نتائج کا اعلان 20 نومبر کو کرنے پر غور کیا جا رہا ہے، اس دن ہائی کورٹ،جی او 29 کے خلاف درخواست کی سماعت کرے گی۔ 9 دسمبر کو منتخب امیدواروں کو احکام تقرات دینے کا منصوبہ بھی زیر غور ہے۔ امتحانات 21 اکتوبر سے 27 اکتوبرتک منعقد ہو رہے ہیں۔
معلوم ہوا ہے کہ کمیشن نے جاری مین امتحانات کے جوابی اسکرپٹس کی اسکیاننگ شروع کر دی ہے۔ یہ بھی معلوم ہوا ہے کہ ٹی جی پی ایس سی نے جوابی اسکرپٹ کا جائزہ لینے کے لیے بڑی تعداد میں پروفیسرز کی خدمات حاصل کی ہیں۔ کہا جا رہا ہے کہ دو پروفیسرس ہر جوابی اسکرپٹ کا جائزہ لیں گے۔
پروفیسروں کی طرف سے الاٹ کردہ نمبروں کی بنیاد پر اوسط نمبر دیے جائیں گے۔ اگر دو پروفیسروں کی طرف سے الاٹ کردہ نمبروں میں 15 فیصد کا فرق رہتا ہے، تو تیسرے پروفیسر کے ذریعہ جوابی اسکرپٹ کا جائزہ لیا جائے گا۔ معاملہ جی او 29 سے شروع ہوا، جس کے مطابق گروپ – I مین امتحانات امیدواروں کے انتخاب میں ریزرویشن کے اصول کی خلاف ورزی کی گئی ۔
پچھلی بی آر ایس حکومت نے جی او 55 جاری کیا تھا، جس نے تحفظات کے زمروں کے امیدواروں کو امتحان میں حاصل کردہ میرٹ کی بنیاد پر کھلے اور محفوظ دونوں کوٹہ میں مقابلہ کرنے کی اجازت دی تھی۔
تاہم، کانگریس حکومت نے جی او 29 جاری کیا جس میں ایس سی، ایس ٹی اور بی سی امیدواروں کو محفوظ زمروں تک محدود رکھا گیا، چاہے انہوں نے اوپن زمرے کے انتخاب کے لیے زیادہ نمبر حاصل کیوں نہ کیے ہوں۔
معاملہ سپریم کورٹ تک پہنچا لیکن امیدواروں کو فوری ریلیف نہ مل سکا۔ عدالت عظمیٰ نے ہائی کورٹ سے کہا کہ جہاں جی او کو چیلنج کیا گیا تھا گروپ – I کے نتائج کا اعلان کرنے سے پہلے اس معاملہ کی جلد ترجیحاً سماعت کرے، 20 نومبر کو جی او 29 کے علاوہ، گروپ – I پر دیگر قانونی مقدمات پر سماعت کی جایگی۔