مہاراشٹرا

وقف ترمیمی بل کا مقصد اوقاف کی بہتری نہیں بلکہ اس کو ختم کرنا ہے: اسدالدین اویسی

اسد اویسی ایک پُر ہجوم پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے انہوں وقف بل،مرکز کی نریندرمودی حکومت کی غلط پالیسیوں ،مہاراشٹر میں فرقہ پرستوں کی دیدہ دلیری اور ملک کے موجودہ سنگین حالات پر تفصیل سے گفتگو کی۔

ممبئی: وقف ترمیمی بل کا مقصد اوقاف کی بہتری نہیں بلکہ اس کو ختم کرنا ہے،اس بات کا اظہارکُل ہندمجلس اتحاد مسلمین کے صدر اور ممبر پارلیمنٹ اسدالدین اویسی نے کی ہے ،آج یہاں ایک پُر ہجوم پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے انہوں وقف بل،مرکز کی نریندرمودی حکومت کی غلط پالیسیوں ،مہاراشٹر میں فرقہ پرستوں کی دیدہ دلیری اور ملک کے موجودہ سنگین حالات پر تفصیل سے گفتگو کی۔

متعلقہ خبریں
مسلمان اگر عزت کی زندگی چاہتے ہو تو پی ڈی ایم اتحاد کا ساتھ دیں: اویسی
ممبئی سمیت مہاراشٹر میں پانچویں اور آخری مرحلے کیلئے انتخابی مہم ختم
ملیکارجن کھرگے نے انڈیا اتحاد کے ارکان پارلیمنٹ کا اجلاس طلب کیا
رئیل اسٹیٹ ونچرکی آڑ میں چلکور کی قطب شاہی مسجد کو شہید کردیاگیا: حافظ پیر شبیر احمد
وقف ترمیمی بل پر مشترکہ پارلیمانی کمیٹی کا جمعرات کو پہلا اجلاس

ممبئی کے ایک روزہ دورپر آج یہاں آمد کے بعد جنوبی ممبئی میں ناگپاڑہ کے جینیت ہال میں منعقد کی جانے پریس کانفرنس میں اسدالدین اویسی نے کہاکہ حکومت نے اوقاف کی جائیدادوں کو بچانے کے لیے اور کھلی پالیسی لانے کے مقصد سے نہیں بلکہ وقف کو ہمیشہ کے لیے ختم کرنا ہی ان کامقصد ہے۔

اس کی مثال اس طرح دی جاسکتی ہے کہ وقف بورڈ میں ہندو مذہب کے ممبر کوشامل کرنا ہے۔ لیکن قانونی طورپر وقف بورڈ کے ممبر کو صوم و صلوٰۃ کا پابند ہونا چاہئیے،تقوی وپرہیزگاری بھی شرائط میں شامل ہے۔

انہوں نے کہاکہ وقف کی جائیدادیں نجی جائیداد ہیں اور اس کے خلاف سنگھ پریوار بی جے پی اور آرایس ایس جھوٹا پروپیگینڈا کررہی ہے۔اور کہاجارہا ہے،کہ دفاع اور محکمہ ریل کے بعد وقف جائیداد ہیں۔حالانکہ آندھراپردیش ،کرناٹک اور تمل ناڈومیں منادر کی جائیداد لاکھوں ایکٹر زمین ہے۔ جوعوام کو بتانے سے گریز کیا جارہا ہے ۔

اویسی نے کہاکہ اتر پردیش میں ایک لاکھ 21 ہزار رجسٹرڈ وقف پراپرٹی ہیں اور کئی ایسی ترامیم لائی جارہی ہیں جن کی وجہ سے وقف ختم ہو جائے گا۔جبکہ کئی۔معاملات میں کلکٹر کو اختیارات دیئے جانے کی تجویز ہے جوکہ سراسر ناانصافی ہے۔

کلکٹر خود گورنمنٹ کا نمائندہ ہوتا ہے،کلکٹر ایسےمعاملے میں حکومت کے دباؤ میں کام کرے گا،جوکہ پرنسپل آف جسٹس کے خلاف ہے۔کیونکہ سروے کے بعداس بارے میں فیصلہ کلکٹر کرے گا، وقف بورڈ میں کم سے کم اٹھ یا نو مسمانوں کو نامزد کیاجائے گا۔انہوں نے کہاکہ جے پی سی کو ہزاروں لاکھوں مکتوب موصول ہوئے ہیں۔

اسدالدین اویسی نے مہاراشٹرمیں شندے حکومت نے اشتعال انگیزی کرنے والے افراد کے خلاف کوئی کارروائی نہیں کی ہے،انہوں نے رام گیری اور نتیش رانے کانام لیے بغیر کہاکہ انہیں سرکابچارہی ہے،اس وقت انہیں جیل کی سلاخوں کے پیچھے ہونا چاہئیے۔جوپیغمبراسلام کی گستاخی کرنے والے فرد اور مسلمانوں کو مسجد میں گھس کر چن چن کر ماریں گے،اس طرح کی باتیں کرتا ہے تو کارروائی کیوں نہیں کی جاتی ہے۔

انہوں نے کہا کہ امتیاز جلیل نے ان کے خلاف زبردست احتجاج کرکے ثابت کیا ہے کہ مسلمان اس قسم کا احتجاج کرسکتے ہیں،بلکہ حقیقت یہ ہے کہ انہوں لاکھوں کی تعداد میں سڑک پر نکل کر جو احتجاج کیا ،اس نے اقلیتی فرقے کے دل سے ڈروخوف نکل کر رکھ دیااور احساس کمتری سے باہر نکل دیااور وہ سوچنے پر مجبور ہوگئے ہیں ۔

a3w
a3w