مشرق وسطیٰ

قتل عام نے فلسطینیوں کے لڑنے کی خواہش بڑھا دی: حماس

حماس کے ایک سرکردہ رہنما نے واضح کردیا ہے کہ منظر سے حماس کو ہٹانا ناممکن ہے۔ حماس کے سیاسی بیورو کے رکن موسیٰ ابو مرزوق نے جمعہ کے روز کہا کہ تحریک کا منظر سے غائب ہونا ناممکن ہے۔

غزہ: غزہ کی پٹی میں 77 دنوں سے جنگ جاری ہے اور اسرائیل اور امریکہ یہاں پر اگلی حکومت کے قیام کے حوالے سے سرگرم ہو گئے ہیں۔

متعلقہ خبریں
غزہ میں ‘گردن توڑ بخار’ اور’ہیپاٹائٹس سی’ پھیل رہا ہے
اسرائیل۔ حماس جنگ: وزیر اعظم نریندر مودی نے ایران کے صدر سے بات کی
رفح پر اسرائیل کا فضائی حملہ، 18فلسطینی جاں بحق
عالیہ، پرینکا چوپڑا جونس اور کرینہ کپور کا بھی فلسطین سے اظہار یگانگت
غزہ پر اسرائیلی بمباری میں 40 افراد شہید

اس سب کے باوجود حماس کے ایک سرکردہ رہنما نے واضح کردیا ہے کہ منظر سے حماس کو ہٹانا ناممکن ہے۔ حماس کے سیاسی بیورو کے رکن موسیٰ ابو مرزوق نے جمعہ کے روز کہا کہ تحریک کا منظر سے غائب ہونا ناممکن ہے۔

انہوں نے کہا فلسطینی عوام ہی انتخاب کریں گے کہ ان کی قیادت کون کرے گا۔ انہوں نے "ایکس” پلیٹ فارم پر مزید کہا کہ حماس کو ختم کرنے کی امریکہ، اسرائیل، مغرب اور خطے کے کچھ ملکوں کی خواہش پوری نہیں ہو گی۔

انہوں نے سوال کیا کہ "اسرائیل کس کے فائدے کے لیے فلسطینی عوام پر قیادت مسلط کرنا چاہتا ہے؟ یہ کیسی جمہوریت ہے، انسانی حقوق کہاں ہیں؟ عوام کو اپنے مستقبل کا انتخاب کرنے کی آزادی کہاں ہے؟ کیا فلسطینی عوام نہیں ہیں؟ کیا وہ کسی سرپرستی کے بغیر اپنی قیادت کا انتخاب کرنے کے مستحق نہیں ہیں؟۔

انہوں نے مزید کہا کہ قتل عام نے فلسطینی عوام کی مزاحمت کی خواہش کو مزید گہرا کر دیا ہے۔

یہ بیانات ایسے وقت میں سامنے آئے ہیں جب غزہ کی پٹی بڑے پیمانے پر تباہی پھیل گئی ہے۔ خوراک اور طبی سامان کی قلت ہے۔ اسرائیلی کارروائیوں کے نتیجے میں زیادہ تر ہسپتال کام سے محروم ہوگئے ہیں۔

a3w
a3w