یوروپ
ٹرینڈنگ

85 مسلم احتجاجیوں کی اموات کا کیس ختم

جنوبی تھائی لینڈ کی ایک عدالت نے پیر کے دن سابق ریاستی سیکوریٹی جوانوں اور عہدیداروں کے خلاف 2004 میں 85 مسلم احتجاجیوں کی اموات کا کیس ختم کردیا۔

بنکاک (اے پی) جنوبی تھائی لینڈ کی ایک عدالت نے پیر کے دن سابق ریاستی سیکوریٹی جوانوں اور عہدیداروں کے خلاف 2004 میں 85 مسلم احتجاجیوں کی اموات کا کیس ختم کردیا۔

متعلقہ خبریں
ایران میں زہریلی شراب پینے سے مہلوکین کی تعداد 26ہوگئی
کلگام انکاؤنٹر، 3فوجی اور ایک پولیس عہدیدار زخمی
کشمیر میں دہشت گردوں کو کچل دینے سیکوریٹی فورسس کو مکمل آزادی: منوج سنہا
جیش محمد کا ماڈیول بے نقاب، 6 افراد گرفتار

اس نے کہا کہ ایک بھی مشتبہ کو گرفتار نہیں کیا گیا۔ متاثرہ خاندانوں نے 7 فوجیوں اور سرکاری عہدیداروں پر قتل‘ اقدام ِ قتل اور غیرقانونی حراست کا الزام عائد کیا تھا۔

عدالت نے کہا کہ کافی ثبوت تھا لیکن کیس اس لئے آگے نہیں بڑھ سکاکہ کسی بھی مشتبہ کو گرفتار کرکے عدالت نہیں لایا گیا جس کے نتیجہ میں جمعہ کو 20 سال کی قانونی حد ختم ہوگئی۔ عدالت نے یہ بھی کہا کہ وہ مشتبہ افراد کے خلاف الزامات خارج نہیں کررہی ہے کیونکہ ان لوگوں نے قانونی کارروائی میں حصہ لیا ہی نہیں۔

وہ اتنے طویل عرصہ تک فرار رہے کہ قانونی حد گزرگئی۔ کہا جاتا ہے کہ بعض ملزمین ملک سے باہر فرار ہوگئے۔ 25 اکتوبر 2004 کو ہزاروں احتجاجی ایک پولیس اسٹیشن کے سامنے جمع ہوئے تھے۔

وہ کئی دن سے زیرحراست 6 مسلمانوں کی رہائی کا مطالبہ کررہے تھے۔ مظاہرہ پرتشدد ہونے پر 7 احتجاجیوں کو گولی ماردی گئی تھی اور تقریباً 1300 کو ہاتھ باندھ کر ٹرکوں میں لاد کر لے جایا گیا تھا۔ آرمی بیس تک گاڑیاں پہنچنے تک دم گھٹنے سے 78 کی جان چلی گئی تھی۔ کئی دیگر زخمی یا اپاہج ہوگئے تھے۔