دہلی
بالغ ہوتے ہی مسلم لڑکی کی شادی کا مسئلہ‘ مرکز جلد سماعت کا خواہاں
تشار مہتا نے کہا کہ اِس معاملہ میں ملک کی مختلف ہائی کورٹس کی رائے مختلف ہے، جس کی وجہ سے سپریم کورٹ میں اس مسئلہ پر کئی خصوصی درخواستیں داخل ہورہی ہیں۔

نئی دہلی: مرکز نے منگل کے دن سپریم کورٹ سے خواہش کی کہ وہ یہ معاملہ ترجیحی بنیاد پر طئے کردے کہ آیا کمسن مسلم لڑکی بالغ ہونے کے بعد اپنی پسند سے شادی کرسکتی ہے یا نہیں۔
سالیسٹر جنرل تشار مہتا نے جو مرکز کے دوسرے اعلیٰ ترین قانونی عہدیدار ہیں، چیف جسٹس ڈی وائی چندرچوڑ کے سامنے نیشنل کمیشن فار پروٹیکشن آف چائلڈ رائٹس (این سی پی سی آر) کی درخواست رکھی، جو پنجاب و ہریانہ ہائی کورٹ کے حکم کے خلاف ہے۔ ہائی کورٹ نے کہا تھا کہ مسلم لڑکی 15سال کی ہوجانے کے بعد اپنی پسند سے شادی کرسکتی ہے۔
تشار مہتا نے کہا کہ اِس معاملہ میں ملک کی مختلف ہائی کورٹس کی رائے مختلف ہے، جس کی وجہ سے سپریم کورٹ میں اس مسئلہ پر کئی خصوصی درخواستیں داخل ہورہی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ برائے مہربانی ترجیحا ً اس کی لسٹنگ کردیں۔ سی جے آئی نے تیقن دیا کہ وہ لسٹنگ کی ہدایت دیں گے۔