ریاست میں کانگریس کی حکومت‘ زعفرانی حکمرانی کے مترادف
رکن قانون ساز کونسل بی آر ایس کویتا نے کانگریس حکومت پر شدید تنقید کی اور کہا کہ ریاست تلنگانہ میں کانگریس کی حکمرانی دراصل زعفرانی حکمرانی ہے۔
حیدرآباد: رکن قانون ساز کونسل بی آر ایس کویتا نے کانگریس حکومت پر شدید تنقید کی اور کہا کہ ریاست تلنگانہ میں کانگریس کی حکمرانی دراصل زعفرانی حکمرانی ہے۔
انہوں نے کہا کہ بی آر ایس قائدین اور کارکنوں کے خلاف غیرقانونی مقدمات کے اندراج اور ہراسانی کو ہرگز برداشت نہیں کیا جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ پارٹی بی آر ایس کارکنوں اور قائدین کے ساتھ ہمیشہ کھڑی رہے گی۔ کے کویتا نے جگتیال سب جیل پہنچ کر حبشی پور کے سرپنچ راجیشور ریڈی سے ملاقات کی۔
جنہیں کانگریس پارٹی کی جانب سے دائر کردہ غیر قانونی مقدمات کا سامنا ہے۔ کویتا کے ہمراہ ارکان اسمبلی بی آر ایس ڈاکٹر سنجے‘ سابق ریاستی وزیر کے ایشور موجود تھے۔ کویتا نے اس موقع پر اخباری نمائندوں سے بات کرتے ہوئے کہا کہ اقتدار کی تبدیلی کے بعد سرپنچ راجیشور ریڈی کو گرفتار کرتے ہوئے جیل میں ڈال دیا گیا ہے۔
انہیں کانگریس کے رکن قانون ساز کونسل جیون ریڈی کی ایما پر گروہ واری سے متعلق ایک غیرقانونی مقدمہ میں محروس کیا گیا ہے۔ کویتا نے واضح کیا کہ کے چندر شیکھر راؤ کے دور حکومت میں ریاست کی بے مثال ترقی ہوئی۔ جس کی نظیر ماضی میں کہیں بھی نہیں ملتی۔ آج بی آر ایس دور حکومت کی ترقی کو برداشت نہ کرتے ہوئے پارٹی کے سرپنچ کو جیل میں بند کردینا اشتعال انگیزی ہے۔
کویتا نے جیون ریڈی کو سخت انتباہ دیا اور کہا کہ بی آر ایس پارٹی کارکنوں کے خلاف غیرقانونی مقدمات کو ہرگز برداشت نہیں کیا جائے گا۔ انہوں نے اعلان کیا کہ نہ صرف قانونی جدوجہد کی جائے گی بلکہ سڑکوں اور عوامی حلقوں میں بھی صدائے احتجاج بلند کیا جائے گا۔ انہوں نے یاد دلایا کہ بی آر ایس دور حکومت میں صاف وشفاف حکمرانی کو یقینی بنایا گیا۔ عوام دوست پولیسنگ نظام کو رائج کیا گیا۔
کسی بھی سیاسی جماعت کے کارکن کو پولیس اور قانون کا سہارا لیتے ہوئے نہ ہی ہراساں کیا گیا اور نہ ہی جیلوں میں بند کیا گیا۔ انہوں نے کہا کہ آج ریاست میں حالات کچھ ایسے ہوگئے ہیں کہ کانگریس کی حکمرانی زعفرانی حکمرانی میں تبدیل ہوگئی ہے۔ کویتا نے کہا کہ کانگریس پارٹی ہر حلقہ میں بی آر ایس کیڈر کو نشانہ بنارہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ ایسا طرز عمل ہرگز قابل قبول نہیں ہے اور دیرپا بھی نہیں چلے گا۔
کویتا نے مشورہ دیا کہ کانگریس پارٹی عوام سے کئے گئے وعدوں پر عمل آوری کو یقینی بنائے۔ انہوں نے کہا کہ کانگریس پارٹی نے عوام سے کئی وعدے کئے اور اقتدار حاصل کیا۔ آج وعدوں پر عمل نہیں کیا جارہا ہے۔ کویتا نے یونیورسٹی میں پرامن احتجاجی طالبات کو بال پکڑکر گھسیٹنے کے واقعہ کی شدید مذمت کی۔
کویتا نے کہا کہ کانگریس پارٹی کے برسر اقتدار آنے کے بعد ایک نیا رجحان شروع ہوا ہے۔ پولیس کو اس طرح کے اختیارات کے باعث ایسا محسوس ہوتا ہے کہ یہ کانگریس زیر اقتدار ریاست نہیں بلکہ زعفرانی ریاست ہے۔ کویتا نے کہا کہ وہ ایسے واقعات کی شدید مذمت کرتی ہیں۔