کھیل

کسی ایک کھلاڑی کو ہیرو بنانے کا کلچر ختم ہونا چاہئے: گوتم گمبھیر

گمبھیر نے یہ بھی کہا کہ آپ ہندوستانی کرکٹ ٹیم کے ڈریسنگ روم میں عفریت نہیں بناتے، پہلے ایم ایس دھونی تھے اور اب ویراٹ کوہلی ہیں۔ صرف ایک عفریت ہونا چاہیے، وہ ہے ہندوستانی کرکٹ، کھلاڑی نہیں۔

نئی دہلی: ٹیم انڈیا کے سابق کرکٹر گوتم گمبھیر نے قومی کرکٹ ٹیم میں کھلاڑی کو ہیرو بنانے کے کلچر پر کڑی تنقید کی ہے۔ گمبھیر نے کہاکہ جس طرح شائقین ویراٹ کوہلی اور ایم ایس دھونی کے بارے میں پرجوش ہیں، باقی کھلاڑیوں کیلئے بھی ایسا ہی ہونا چاہیے۔

 گمبھیر نے یہ بھی کہا کہ آپ ہندوستانی کرکٹ ٹیم کے ڈریسنگ روم میں عفریت نہیں بناتے، پہلے ایم ایس دھونی تھے اور اب ویراٹ کوہلی ہیں۔ صرف ایک عفریت ہونا چاہیے، وہ ہے ہندوستانی کرکٹ، کھلاڑی نہیں۔ گمبھیر نے ٹیم انڈیا میں ہیرو کیلئے لوگوں کے جذبے کو ہندوستانی کرکٹ کیلئے صحیح نہیں قرار دیا ہے۔

 انہوں نے سوشل میڈیا پر فالوورز کو سب سے جعلی چیز بھی قرار دیا۔ لیکن گمبھیر کے اس پورے بیان کے پیچھے ان کا نظریہ جاننا ضروری ہے۔ گمبھیر نے کہاکہ کیا آپ کو لگتا ہے کہ کھلاڑی ہیرو کے کلچر میں آنے والے اسٹار کھلاڑی دم گھٹ جائیں گے؟ اس طرح کے سائے میں کوئی دوسرا کھلاڑی ترقی نہیں کرسکتا۔

 پہلے مہندر سنگھ دھونی تھے اور اب ویراٹ کوہلی۔ گمبھیر نے اپنی بات کیساتھ ایک مثال بھی دی جب کوہلی نے افغانستان کے خلاف سنچری بنائی تو ایک اور کھلاڑی تھا، میرٹھ جیسا چھوٹا شہر یا کوئی نوجوان بولر، جس نے پانچ وکٹیں لیں۔ لیکن کسی نے اس کے بارے میں بات تک نہیں کی۔