شمال مشرق

لڑائی ابھی ختم نہیں ہوئی: ونیش پھوگاٹ

میں ہریانہ کے ہر شہری سے اپیل کرتی ہوں کہ ہم اس مشکل راستے پر متحد رہیں، اپنے حقوق اور انصاف کے لیے آواز بلند کرتے رہیں۔ یہ تو صرف شروعات ہے، ہمیں اپنی طاقت اور عزم کو برقرار رکھنا ہے تاکہ ہر عام آدمی کو اس کے حقوق اور انصاف مل سکے۔

چنڈی گڑھ: ہریانہ اسمبلی انتخابات میں سیاسی میدان میں اترنے اور جولانہ سے سخت مقابلہ جیتنے والی پہلوان ونیش پھوگاٹ نے بدھ کو جولانہ کے لوگوں کا شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا کہ لڑائی ابھی ختم نہیں ہوئی ہے۔

متعلقہ خبریں
احتجاجی ریسلرس اپنے میڈلس گنگا میں بہاد دیں گے
ساکشی ملک کے گھر جانا پرینکا کا ذاتی فیصلہ: برج بھوشن
کسانوں کو سنگھو سرحد پر روک دیا گیا
مودی جی جنتر منتر جاکر ریسلرس کی من کی بات سنیں: کپل سبل

انہوں نے سوشل میڈیا ‘ایکس’ پر لکھاکہ ”ہمیں مضبوط بننا ہوگا اور اس وقت تک جدوجہد جاری رکھنی ہوگی جب تک ہم جیسے عام لوگوں کو انصاف نہیں ملنا شروع ہوجاتا۔

 میں ہریانہ کے ہر شہری سے اپیل کرتی ہوں کہ ہم اس مشکل راستے پر متحد رہیں، اپنے حقوق اور انصاف کے لیے آواز بلند کرتے رہیں۔ یہ تو صرف شروعات ہے، ہمیں اپنی طاقت اور عزم کو برقرار رکھنا ہے تاکہ ہر عام آدمی کو اس کے حقوق اور انصاف مل سکے۔

انہوں نے جیت کے لیے جولانہ کے لوگوں کے ساتھ ریاست اور ملک کے کونے کونے سے آنے والے تمام لوگوں کا شکریہ ادا کیا ہے جنہوں نے ان کی جیت کے لیے دعائیں کیں۔

انہوں نے لکھا کہ "میں جولانہ ہلکے کی تمام 36 کمیونٹیز کا بہت شکر گزار ہوں، جنہوں نے انصاف کے لیے اس لڑائی کو جیتنے میں میری مدد کرنے میں اپنی حمایت اور اعتماد سے مجھے طاقت بخشی۔ یہ میری نہیں، آپ کی جیت ہے۔ میں آپ کو یقین دلاتی ہوں کہ آپ سب کے لیے میں جولانہ کی ترقی کے لیے مسلسل کوششیں کرتی رہوں گی۔ میں آپ سب کی طرف سے بالواسطہ اور بلاواسطہ انتھک محنت، لگن اور تعاون کے لیے ہمیشہ شکر گزار رہوں گی۔‘‘

خواتین ریسلرز کو جنسی طور پر ہراساں کیے جانے کے خلاف ریسلرز کی تحریک کا چہرہ بننے والی ونیش پھوگاٹ قدرے زیادہ وزن کی وجہ سے پیرس اولمپکس میں شرکت نہیں کر سکیں۔ اولمپکس سے واپسی کے بعد انہوں نے کانگریس میں شمولیت اختیار کی اور کانگریس نے انہیں جولانہ سے اپنا امیدوار قرار دیا۔