حکومت پیپر لیک کے خلاف طلبا کی آواز کو دبا رہی ہے: راہل گاندھی
وہ بھی تب جب وزیراعلیٰ نے خود طلباءسے ملاقات کر کے ان کی مانگوں پر غور کرنے کا وعدہ کیا تھا۔
نئی دہلی: کانگریس کے سابق صدر اور لوک سبھا میں اپوزیشن لیڈر راہل گاندھی نے کہا ہے کہ بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) حکومت پیپر لیک کرواکے طلباء کے مستقبل کے ساتھ ناانصافی کررہی ہے اور جب طلباء اس ناانصافی کے خلاف احتجاج کریں تو ان کی آواز دبا دی جاتی ہے۔
مسٹرگاندھی نے کہا کہ پہلے بہار میں مقابلہ جاتی امتحان دینے والے طلبا کی آواز دبانے کا کام ہوا، اور اب مدھیہ پردیش میں پیپر لیک کے خلاف آواز اٹھانے والے طلبا کو جیل میں ڈال دیا گیا ہے۔
انہوں نے کہا، "بی جے پی ایکلویہ کی طرح ہندوستان کے نوجوانوں کا انگوٹھا کاٹ رہی ہے اور ان کے مستقبل کو تباہ کر رہی ہے۔
سرکاری بھرتیوں میں ناکامی بہت بڑی ناانصافی ہے۔ سب سے پہلے تو بھرتی نہیں ہوتی، اگر بھرتی ہوتی ہے تو امتحانات نہیں ہوتے۔ امتحان ہوتا ہے تو پیپر لیک ہو جاتا ہے اور جب نوجوان انصاف کا مطالبہ کرتے ہیں تو ان کی آواز کو بے دردی سے دبا دیا جاتا ہے۔
مسٹر گاندھی نے کہا، "اتر پردیش اور بہار میں حالیہ واقعات کے بعد، اب مدھیہ پردیش میں ایم پی پی ایس سی میں بے ضابطگیوں کے خلاف احتجاج کرنے والے دو طالب علموں کو جیل میں ڈال دیا گیا ہے۔
وہ بھی تب جب وزیراعلیٰ نے خود طلباءسے ملاقات کر کے ان کی مانگوں پر غور کرنے کا وعدہ کیا تھا۔
بی جے پی کی حکومت نے طلبا کے اعتماد کو توڑا ہے اور جمہوری نظام کا گلا گھونٹا ہے۔
انہوں نے کہا، "طلبا کے حقوق کی لڑائی میں ہم ان کے ساتھ ہیں۔
بی جے پی کو ملک کے نوجوانوں کے حق کی آواز کسی قیمت پر دبانے نہیں دیں گے۔”