سوشیل میڈیامشرق وسطیٰ

اسرائیلی فوج نے مغربی کنارہ میں الجزیزہ کا دفتر بند کردیا (ویڈیوز)

اسرائیلی فوجیوں نے اتوار کی صبح اسرائیلی مقبوضہ مغربی کنارہ میں سیٹلائٹ نیوز نٹ ورک الجزیرہ کے دفاتر پر دھاوا کیا۔ انہوں نے بیورو کو بند کردینے کا حکم دیا۔

دوبئی: اسرائیلی فوجیوں نے اتوار کی صبح اسرائیلی مقبوضہ مغربی کنارہ میں سیٹلائٹ نیوز نٹ ورک الجزیرہ کے دفاتر پر دھاوا کیا۔ انہوں نے بیورو کو بند کردینے کا حکم دیا۔ قطر کی فنڈنگ سے چلنے والا نشریاتی ادارہ غزہ پٹی میں اسرائیل۔حماس جنگ کا کوریج کرتا رہا ہے۔

متعلقہ خبریں
اسرائیلی فوج کو عالمی بلیک لسٹ میں شامل کرنے کا فیصلہ
اسرائیلی فوجی حماس کے سامنے بری طرح ناکام : امریکی انٹلیجنس
اسرائیلی فورسس نے 2 فلسطینیوں کو ہلاک کردیا

الجزیرہ نے اپنے عربی چینل پر اسرائیلی فوجیوں کا فوٹیج راست دکھایا، جس میں اسرائیلی فوجی سیٹلائٹ نیوز نٹ ورک کو 45دن کے لئے بند کردینے کا حکم دے رہے ہیں۔ مئی میں جاری حکم کے بعد یہ ہوا ہے۔

اُس وقت اسرائیلی پولیس نے مشرقی ایروشلم میں الجزیرہ کے دفتر پر چھاپہ مارا تھا اور آلات ضبط کرلئے تھے۔ اس نے اس کی نشریات روک دی تھی اور ویب سائٹس کو بلاک کردیا تھا۔ اسرائیل نے پہلی مرتبہ ملک میں بیرونی نیوز چینل کو بند کیا تھا۔

الجزیرہ نے اسرائیلی مقبوضہ کنارہ اور غزہ پٹی میں اپنی سرگرمیاں جاری رکھی تھیں۔ اِن دو علاقوں کے تعلق سے فلسطینیوں کو امید ہے کہ وہ ان کی مستقبل کی ریاست بنیں گے۔ اسرائیلی فوج نے امریکی نیوز ایجنسی اے پی کی طرف سے تبصرہ چاہنے پر فوری کوئی ردِ عمل نہیں دیا۔ الجزیرہ نے اسرائیل کی کارروائی کی مذمت کی۔ اس نے عمان (اردن) سے اپنی براڈکاسٹنگ جاری رکھی ہے۔

مسلح اسرائیلی فوجی الجزیرہ کے دفتر میں داخل ہوئے اور انہوں نے ایک رپورٹر سے جو لائیو آن ایرتھا کہا کہ چینل کو بند کرنا ہوگا۔ اسٹاف کو فوری جانا ہوگا۔ نٹ ورک نے بعد ازاں ایک ویڈیو ایرکیا جس میں اسرائیلی فوجیوں کو الجزیرہ کے دفتر کی بالکونی میں لگا بینر پھاڑتے دیکھا جاسکتا ہے۔

الجزیرہ نے کہا کہ اس بینر پر شیرین ابو عاقلہ کی تصویر تھی۔ یہ فلسطینی امریکی صحافی مئی 2022ء میں اسرائیلی فورسس کے ہاتھوں ماری گئی تھیں۔ ایک اسرائیلی فوجی نے الجزیرہ کے مقامی بیورو چیف ولید العمری سے کہا کہ عدالت کی رولنگ ہے کہ الجزیرہ کو 45 دن کے لئے بند کردیا جائے۔

سارے کیمرے لو ابھی دفتر چھوڑ کر چلے جاؤ۔ العمری نے کہا کہ اسرائیلی فوجیوں نے کاغذات اور بیورو کے آلات ضبط کرنے شروع کردئے۔ فلسطینی صحافیوں کے سنڈیکیٹ نے اسرائیل کے دھاوے کی مذمت کی۔ مغربی کنارہ کے بعض حصے فلسطینی اتھاریٹی کے زیرکنٹرول ہے۔

غزہ میں اس کا کوئی اختیار نہیں، جہاں 2007ء سے حماس نے اقتدار اپنے پاس رکھا ہے۔ اسرائیل کے وزیر مواصلات نے بعد ازاں دھاوے کو حماس اور حزب اللہ کے ترجمان پر وار قرار دیا۔ اُس نے کہا کہ ہم دشمن چینلوں سے لڑتے رہیں گے۔ نیویارک کی کمیٹی ٹوپروٹیکٹ جرنلسٹس نے کہا کہ اسے اسرائیل کے دھاوے پر سخت تشویش ہے۔

الجزیرہ نے اسرائیل۔حماس جنگ کا غزہ پٹی سے دن رات کوریج کیا ہے۔ اس کے اسٹاف کے کئی لوگوں کی جانیں گئیں اور کئی زخمی ہوگئے۔ یہ واضح نہیں کہ آیا اسرائیلی فوج غزہ میں بھی الجزیرہ کے آپریشن کو نشانہ بنائے گی۔ الجریزہ کو مشرق وسطیٰ میں دیگر حکومتیں بھی بند یا بلاک کرچکی ہیں۔

a3w
a3w