مشرق وسطیٰ

اسرائیلی فوج نے مغربی کنارے میں حماس کمانڈر کو ہلاک کر دیا

حماس نے آئسر کی موت پر سوگ کا اظہار کیا اور اسرائیل پر الزام لگایا کہ وہ "زمین پر مزاحمت کا مقابلہ کرنے میں ناکامی کے بعد قتل" کا سہارا لے رہا ہے۔

رام اللہ: اسرائیلی فوج نے منگل کو شمالی مغربی کنارے کے شہر جنین کے مشرق میں بڑے پیمانے پر فوجی آپریشن کے دوران قاسم بریگیڈز کے ایک سینئر کمانڈر اور ایک دیگرفلسطینی کو ہلاک کر دیا۔

متعلقہ خبریں
حماس کے صدر یحییٰ السنوار کے قریبی ساتھی روحی مشتہی کو تین ماہ قبل ہلاک کردیا گیا،اسرائیل کا ادعا
اسرائیلی فوج کو عالمی بلیک لسٹ میں شامل کرنے کا فیصلہ
کولمبین صدر کا فلسطین میں سفارتخانہ کھولنے کا حکم
جنگ بندی مذاکرات میں پیش رفت نہیں ہوپائی: حماس
اسرائیل حماس مذاکرات شروع کریں، غزہ کے لوگ زیادہ انتظار نہیں کر سکتے: سعودی عرب

فلسطینی سیکیورٹی ذرائع اور عینی شاہدین کے مطابق، اسرائیلی فورسز نے جنین کے مشرقی محلے میں کئی رہائشی عمارتوں کو بڑی کمک کی مدد سے گھیر لیا۔ جس کے بعد وہاں پرتشدد جھڑپیں شروع ہوگئیں جس کے نتیجے میں آئسر السعدی اور ایک دیگر نوجوان کی موت ہوگئی۔

حماس نے آئسر کی موت پر سوگ کا اظہار کیا اور اسرائیل پر الزام لگایا کہ وہ "زمین پر مزاحمت کا مقابلہ کرنے میں ناکامی کے بعد قتل” کا سہارا لے رہا ہے۔

ایک بیان میں، اسرائیلی فوج نے ایسر کی ہلاکت کی تصدیق کی اور الزام لگایا کہ وہ اسرائیلی اہداف پر حملوں کی منصوبہ بندی کا ذمہ دار تھا۔ بیان میں یہ بھی دعویٰ کیا گیا ہے کہ مارا جانے والا دوسرا فلسطینی علاقے میں اسرائیلی افواج کے لیے "خطرہ” تھا۔

فوج نے زور دے کر کہا کہ جنین میں "دہشت گرد عناصر” کے طور پر بیان کیے گئے لوگوں کو پکڑنے کے لیے فوجی آپریشن جاری رہے گا۔