مشرق وسطیٰ

اسرائیلی فوج کو نیست ونابود کردیں گے: حماس کا اعلان

رپورٹ کے مطابق حماس کے فوجی ترجمان نے اسرائیل پرحملوں کی ویڈیو جاری کرتے ہوئے دعویٰ کیا کہ جنگ کے آغاز پر ہی اسرائیلی فوج کا غزہ ڈویژن تباہ کر دیا تھا۔

غزہ: حماس کے فوجی ترجمان ابو عبیدہ نے اسرائیل کو وارننگ دی ہے کہ اگر اسرائیل نے زمینی حملہ کیا تو اسکی فوج کو نیست ونابود کردیا جائے گا۔

متعلقہ خبریں
حماس کے صدر یحییٰ السنوار کے قریبی ساتھی روحی مشتہی کو تین ماہ قبل ہلاک کردیا گیا،اسرائیل کا ادعا
اردن میں ایک میزائل گرا
شیاؤمی انڈیا نے ریڈمی 14C 5G لانچ کیا اور ریڈمی نوٹ 14 5G سیریز کے لئے ₹1000 کروڑ کا سنگ میل عبور کیا
اسرائیلی وزیر دفاع کا لبنان میں بھی محاذ جنگ کھولنے کا اشارہ
جنگ بندی مذاکرات میں پیش رفت نہیں ہوپائی: حماس

بین الاقوامی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق حماس کے فوجی ترجمان نے اسرائیل پرحملوں کی ویڈیو جاری کرتے ہوئے دعویٰ کیا کہ جنگ کے آغاز پر ہی اسرائیلی فوج کا غزہ ڈویژن تباہ کر دیا تھا۔ حماس کے فوجی ترجمان نے مزید کہا کہ بیت المقدس کے تحفظ کے لئے ایسی مزید کارروائیاں جاری رکھی جائیں گی۔

ابوعبیدہ کا کہنا تھا کہ اس آپریشن کیلئے خفیہ تیاری کی گئی تھی جس میں حماس مزاحمتی قوتوں کے ساتھ رابطے میں تھے، انہوں نے کہا کہ آپریشن ’الاقصیٰ فلڈ‘ میں توقع سے زیادہ کامیابی ملی ہے۔

حماس رہنما کا کہنا تھا کہ امریکہ، فرانس اور دیگر ملکوں کے شہری اسرائیلی فوج کی وردیاں پہن کر جنگ میں شامل ہوگئے ہیں، جن لوگوں کو یرغمال بنایا گیا ہے ان میں بہت سے اسرائیلی فوجی امریکی اور فرانسیسی شہری نکلے ہیں۔

مزاحمتی تنظیم اسلامی جہاد کی القدس بریگیڈ کے ترجمان ابو حمزہ نے کہا کہ جلد کئی محاذ کھو ل دیئے جائیں گے، جن میں 1948 میں فلسطین کے پاس موجود علاقے بھی شامل کیے جائیں گے۔

دوسری جانب واضح رہے کہ اسرائیل نے غزہ میں رہائشی کمپاؤنڈ پر بمباری کی ہے، جس سے مزید 45 فلسطینی شہید ہوگئے، جس کے بعد شہید فلسطینیوں کی تعداد 1570 ہوگئی۔ اسرائیلی فوج نے شمالی غزہ میں گنجان آباد جبالیہ پناہ گزین کیمپ میں رہائشی کمپاؤنڈ پر بمباری کی، اسرائیلی فوج کے حملے میں درجنوں فلسطینی زخمی ہوگئے۔

وزارت داخلہ فلسطینی اتھارٹی نے بتایا کہ فضائی حملے میں جبالیہ کیمپ کے مرکز میں الشہاب خاندان کے رہائشی کمپاؤنڈ کو نشانہ بنایا گیا، حملے کے وقت کمپاؤنڈ میں الشہاب خاندان کے رہائشی درجنوں رشتے دار تھے۔

وزارت داخلہ کا کہنا تھا کہ خاندان کے کچھ افراد دوسرے علاقوں پر بمباری کے خوف سے رہائشی کمپاؤنڈ میں موجود تھے اور شہری دفاع کے کارکن اب بھی ملبے سے لاشیں نکال رہے تھے۔