دہلی

سناتن دھرم پر قابل اعتراض تبصروں کا معاملہ راجیہ سبھا میں اٹھا

ایوان میں وقفہ صفر کے دوران بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) کے جے وی ایل نرسمہا راؤ نے سناتن دھرم کے خاتمے کی دھمکی دینے اور قابل اعتراض تبصرہ کرنے کا معاملہ اٹھایا۔

نئی دہلی: ٹاملناڈو میں سناتن دھرم پر قابل اعتراض تبصروں کا معاملہ منگل کو راجیہ سبھا میں اٹھایا گیا اور متعلقہ وزراء کے خلاف ایف آئی آر درج کرنے اور انہیں عہدے سے برطرف کرنے کا مطالبہ کیا گیا۔

متعلقہ خبریں
راجیہ سبھا کی مخلوعہ نشست کیلئے ہنمنت راؤ دعویدار
سناتن دھرم کا خاتمہ محض بیان بازی نہیں: بی جے پی
پٹاخے کی فیکٹری میں دھماکہ سے 11 مزدوروں کی موت، پانچ زخمی
سونیا اور دیگر نے راجیہ سبھا کے ارکان کی حیثیت سے حلف لیا
بہار میں راجیہ سبھا کی 6 نشستوں کے لئے اعلامیہ جاری

ایوان میں وقفہ صفر کے دوران بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) کے جے وی ایل نرسمہا راؤ نے سناتن دھرم کے خاتمے کی دھمکی دینے اور قابل اعتراض تبصرہ کرنے کا معاملہ اٹھایا۔

انہوں نے کہا کہ ٹاملناڈو حکومت کے وزراء عوام طور پر سناتن دھرم پر قابل اعتراض تبصرہ کر کے لوگوں کی توہین کر رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ وزیر سناتن دھرم کو ختم کرنے کی دھمکی دے رہے ہیں۔ بی جے پی رکن نے کہا کہ یہ ایک ایجنڈا ہے جسے تمل ناڈو حکومت کے وزرا چلا رہے ہیں۔ ہندوستانی آئین ہر کسی کو اپنے اپنے مذہب کی پیروی کا حق دیتا ہے۔

ٹاملناڈو حکومت کے وزرا سناتن دھرم کی توہین کر کے اور اس پر قابل اعتراض تبصرہ کر کے آئین کی خلاف ورزی کر رہے ہیں۔ ان وزراء کے خلاف ایف آئی آر درج کی جائے اور انہیں عہدے سے برطرف کیا جائے۔

راؤ نے کہا کہ سپریم کورٹ کے رہنما خطوط کے مطابق وزراء کے بیانات نفرت انگیز تقریر کے زمرے میں آتے ہیں اور سماجی تانے بانے کو تباہ کر رہے ہیں۔ وزراء کے بیانات ہندوستان کی سلامتی کے لیے خطرہ بن گئے ہیں۔

بی جے پی کے سشیل کمار مودی نے کوچنگ اداروں میں نوجوانوں کی خودکشی کے واقعہ پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ حکومت کو اس پر سنجیدگی سے سوچنا چاہئے۔

 انہوں نے کہا کہ ملک کے باوقار تعلیمی اداروں میں داخلے کے لیے سخت امتحانات کا انعقاد کیا جاتا ہے جس سے نوجوانوں پر شدید دباؤ پیدا ہوتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ اس سال کوٹا کے کوچنگ اداروں میں 26 نوجوانوں نے خودکشی کی ہے۔

a3w
a3w