حیدرآباد

حیدرآباد میں 21 سے 23 نومبر تک عالمی ماہرین کی سب سے بڑی کانفرنس "پانی – نیا کرنسی” کا انعقاد

اس ماہ 21 سے 23 نومبر تک عالمی پلمبنگ ماہرین کا سب سے بڑا اجتماع 30ویں انڈین پلمبنگ کانفرنس کی میزبانی کرے گا۔ اس کانفرنس کا اہم موضوع "پانی - نیا کرنسی" ہے۔

حیدرآباد: اس ماہ 21 سے 23 نومبر تک عالمی پلمبنگ ماہرین کا سب سے بڑا اجتماع 30ویں انڈین پلمبنگ کانفرنس کی میزبانی کرے گا۔ اس کانفرنس کا اہم موضوع "پانی – نیا کرنسی” ہے۔

متعلقہ خبریں
اللہ کی رضا مندی والدین کی رضا مندی میں ہے: حضرت مولانا حافظ پیر شبیر احمد کا بیان
حیدرآباد: معہد برکات العلوم میں طرحی منقبتی مشاعرہ اور حضرت ابو البرکاتؒ کے ارشادات کا آڈیو ٹیپ جاری
کانگریس ورکرس، کاسٹ سروے کے خلاف سازشوں کو ناکام بنائیں: صدر ٹی پی سی سی
مولانا ابوالکلام آزاد کے یوم پیدائش پر قومی یومِ تعلیم کی تقریب: حافظ محمد صابر پاشاہ قادری کا خطاب
متلاشیان روزگار کو دھوکہ سے کمبوڈیا روانہ کرنے پر یو پی کے ایک شخص کی گرفتاری

یہ موضوع پانی کے پائیدار استعمال اور ماحولیاتی اقدامات میں اس کی اہمیت کو اجاگر کرتا ہے، اور پانی کے وسائل کی کارکردگی میں اضافے کے اقدامات کی حوصلہ افزائی کرتا ہے۔ اس کانفرنس کا مقصد ہندوستان کے 2070 تک کاربن نیوٹریلٹی کے اہداف کو حاصل کرنے کے لیے پانی کے انتظام اور اس کی بچت پر زور دینا ہے۔

کانفرنس کا اہتمام انڈین پلمبنگ ایسوسی ایشن (IPA) نے کیا ہے، جو بھارت میں پلمبنگ کے شعبے کے ماہرین کی سب سے بڑی تنظیم ہے۔

افتتاحی تقریب میں مہمان خصوصی شری ڈی. شری دھر بابو، وزیر آئی ٹی، الیکٹرانکس اور مواصلات، تلنگانہ حکومت ہوں گے، جب کہ شری دانا کشور، پرنسپل سیکریٹری، میونسپل ایڈمنسٹریشن اور اربن ڈویلپمنٹ، مہمان اعزازی ہوں گے۔

اس کانفرنس میں 1500 سے زائد مندوبین شرکت کریں گے اور 80 نمائش کنندگان اپنی مصنوعات اور خدمات پیش کریں گے۔ کانفرنس میں مختلف اہم موضوعات پر تکنیکی سیشنز اور پینل ڈسکشنز ہوں گے، جن میں شامل ہیں:

  • پانی – نیا کرنسی
  • بلند عمارتوں کے لئے پلمبنگ کے چیلنجز
  • پانی، صفائی اور حفظان صحت
  • مہمان نوازی کے شعبے میں پانی کا کردار

حیدرآباد چیپٹر کے چیئرمین سنجے بھلاری نے کہا کہ حیدرآباد تیزی سے بڑھتے ہوئے رئیل اسٹیٹ اور جدید انفراسٹرکچر منصوبوں کا مرکز بن رہا ہے، جہاں پلمبنگ سسٹمز، پانی کے انتظام، ویسٹ مینجمنٹ اور بارش کے پانی کی ری سائیکلنگ کی اہمیت میں اضافہ ہو رہا ہے۔

گورمیت سنگھ، نیشنل صدر آئی پی اے نے "ڈے زیرو” کی صورتحال پر بات کرتے ہوئے کہا کہ بھارت میں پانی کی کمی کے اثرات تیزی سے بڑھ رہے ہیں۔ "ڈے زیرو” وہ وقت ہوتا ہے جب کسی شہر کی پانی کی فراہمی تقریباً ختم ہو جاتی ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ بھارت میں پانی کی ضیاع کی سب سے بڑی وجہ مین لائنز اور سروس پائپس میں لیکیج ہے، جس سے پانی کی مجموعی فراہمی میں 30 سے 40 فیصد کا نقصان ہوتا ہے۔

انہوں نے یہ بھی کہا کہ 70 فیصد وبائی امراض کا پھیلاؤ خراب پانی کی وجہ سے ہوتا ہے۔

اس کانفرنس کے ذریعے نہ صرف پلمبنگ کی صنعت کے ماہرین کو جدید ترین تکنیکی حل فراہم کیے جائیں گے، بلکہ یہ ملک میں پانی کے وسائل کے بہتر انتظام کے لیے بھی ایک اہم قدم ثابت ہو گا۔