تلنگانہمہاراشٹرا

تلنگانہ اور مہاراشٹراکی سرحدوں پر دہشت مچانے والا شیر پکڑا گیا

تاہم، ان میں سے بعض کھیتوں میں انسانوں پر حملہ کرتے ہیں اور ضلع کے دیہی حصوں میں دہشت پھیلاتے ہیں۔

حیدرآباد: مہاراشٹرا اور تلنگانہ کی سرحدوں پر دہشت پھیلانے والے شیر کو مہاراشٹر کے چندر پور ضلع کے اتھمارم گوڑا گاؤں میں پکڑا گیا۔اس نرشیر کو پنجرہ میں پکڑنے کے بعد اس کو بے ہوشی کا انجکشن دیاگیا۔

متعلقہ خبریں
"Excuse me” کہنا پڑا مہنگ ،ماں اور بچہ تشدد کا شکار
محبوب نگر میں راجیو یوا وکاسم اسکیم کے تحت خود روزگار کے لیے درخواستوں کی آخری تاریخ 14 اپریل مقرر
زمین کے مسائل کا حل اب ایک کلک پر: بھو بھارتی پورٹل کی رونمائی جلد
ریاستی جمعیتہ علماء تلنگانہ کا نئے وقف ترمیمی قانون پر شدید اعتراض، قانونی جدوجہد جاری رکھنے کا اعلان
فنڈز تو مختص ہوئے، مگر خرچ کیوں نہیں؟ تلنگانہ میں 75 فیصد اقلیتی بہبود بجٹ غیر استعمال شدہ

بعد ازاں اس شیر کو چندر پور ضلع میں واقع زو میں منتقل کر دیا گیا۔

اسے جلد ہی مطلوبہ ادویات فراہم کرنے کے بعد چندر پور ضلع کے تاڈوبا آندھاری ٹائیگر ریزرو میں چھوڑا جائے گا۔شیر کو پکڑنے کے لیے ایک ہفتے سے جاری آپریشن کامیابی سے ختم ہوا، جس سے مقامی افرادکو راحت ملی۔

شیر کی نقل و حرکت سے نہ صرف چندر پور ضلع کے راجورا تعلقہ کے کئی مواضعات بلکہ تلنگانہ کے آصف آباد ضلع کے سرپور (ٹی) منڈل کے افرادبھی کافی عرصہ تک خوفزدہ رہے۔

تلنگانہ کے محکمہ جنگلات کے حکام نے شیر کے پکڑے جانے کی تصدیق نہیں کی ہے۔سردیوں کے موسم میں یہ شیر اکثرمہاراشٹرا کے سرحدی مقامات سے اپنے علاقہ کی تلاش میں تلنگانہ کے ضلع آصف آباد کے جنگلات میں آتے رہتے ہیں۔

تاہم، ان میں سے بعض کھیتوں میں انسانوں پر حملہ کرتے ہیں اور ضلع کے دیہی حصوں میں دہشت پھیلاتے ہیں۔

کپاس کی فصل کی کٹائی کے دوران ایک خاتون جس کی شناخت 21سالہ ایم لکشمی کے طورپر کی گئی ہے، پر گذشتہ سال 29نومبر کو شیر نے کاغذ نگر منڈل کے ایسگاؤں گاؤں میں حملہ کرتے ہوئے اس کو ہلاک کردیاتھا۔

اسی شیر نے 30 نومبر کو سرپور (ٹی) منڈل کے گاؤں ڈباگوڑم میں ایک کسان پر حملہ کردیاتھا۔