دہلی
ٹرینڈنگ

ماں آخری سانس تک بیٹے کی انگلی تھامے رہی، دونوں کھلے نالےمیں بہہ گئے (دردناک منظر)

تنوجا سبزی خرید کر واپس آ رہی تھی، اپنے بیٹے پریانش کی انگلی ہاتھ میں پکڑے پانی میں راستہ ڈھونڈتی ہوئی گھر کی طرف بڑھ رہی تھی۔ اچانک تنوجا کے ہاتھ سے بیٹے کی انگلی پھسل گئی اور وہ ایک نالے میں جا گرا جو اوپر سے نظر نہیں آرہا تھا۔

نئی دہلی: دہلی میں چہارشنبہ کی شام جب 23 سالہ تنوجا بشٹ اپنے تین سالہ بیٹے پریانش کے ساتھ ہفتہ وار بازار میں سبزی خریدنے گھر سے نکلی تو اسے معلوم نہیں تھا کہ وہ اور اس کا چھوٹا بیٹا کبھی گھر واپس نہیں آئیں گے۔

متعلقہ خبریں
لکھنؤ میں خاتون اور بیٹے پر دو افراد نے ایسڈ ڈال دیا
بیٹے کا قتل : باپ کو عمر قید کی سزا
وسیم اکرم کا بیٹا مکسڈ مارشل آرٹس فائٹر بن گیا

شہر میں شام کے وقت موسلادھار بارش ہوئی۔ اس کی وجہ سے دہلی کی یوپی سرحد سے متصل غازی پور علاقہ کی کھوڈا کالونی میں بھی کئی مقامات پر پانی بھر گیا۔ پانی اس قدر جمع تھا کہ یہ سمجھنا مشکل تھا کہ سڑک کہاں ہے اور نالہ یا گٹر کہاں ہے؟

تنوجا، شام تقریباً 7.30 بجے سبزی خرید کر واپس آ رہی تھی، اپنے بیٹے پریانش کی انگلی ہاتھ میں پکڑے پانی میں راستہ ڈھونڈتی ہوئی گھر کی طرف بڑھ رہی تھی۔ اچانک تنوجا کے ہاتھ سے بیٹے کی انگلی پھسل گئی اور وہ ایک نالے میں جا گرا جو اوپر سے نظر نہیں آرہا تھا۔

 سڑک اور نالہ پانی میں یکساں نظر آتے تھے۔ جیسے ہی پریانش نالے میں گرا، تنوجا نے بغیر کسی تاخیر کے خود بھی نالے میں چھلانگ لگا دی۔ نالے میں پانی کا اتنا تیز بہاؤ تھا کہ وہ جلد ہی اس میں غائب ہو گئے۔

واقعہ کے بعد قریبی لوگوں نے ماں بیٹے کو بچانے کی کوشش کی لیکن وہ کامیاب نہ ہو سکے۔ اس کے بعد فائر ڈپارٹمنٹ کے ڈیزاسٹر یونٹ کو واقعہ کی اطلاع دی گئی۔ گھنٹوں بعد، رات 11 بجے، دونوں کی لاشیں تقریباً 500 میٹر کے فاصلے سے برآمد ہوئیں۔

 عینی شاہدین یہ دیکھ کر حیران رہ گئے کہ ماں نے مرنے کے بعد بھی بیٹے کا ہاتھ پکڑ رکھا تھا۔ ایسا لگتا ہے کہ ماں نے جلدی سے نالے میں چھلانگ لگا کر اپنے بیٹے کا ہاتھ تھام لیا، لیکن پانی کے تیز بہاؤ کی وجہ سے وہ نہ تو اپنے بیٹے کو باہر نکال سکی اور نہ ہی خود باہر نکل سکی۔ اسے ہسپتال لے جایا گیا جہاں ڈاکٹروں نے دونوں کی موت کی تصدیق کر دی۔

بتایا جاتا ہے کہ کھوڈا کالونی میں زیر تعمیر نالے میں ڈوبنے سے ماں اور اس کا معصوم بیٹا جاں بحق ہو گئے۔ یہ نالہ سڑک کے کنارے ہے اور پانی بھر جانے کی صورت میں نظر نہیں آتا۔

تنوجا کے افراد خاندان کا کہنا ہے کہ اگر ریسکیو آپریشن تیز ہوتا تو ماں بیٹے کو بچایا جا سکتا تھا۔ اس کے شوہر گووند سنگھ نوئیڈا میں ایک پرائیویٹ فرم میں کام کرتے ہیں۔

اس واقعہ کے وقت وہ اپنی ڈیوٹی پر گیا ہوا تھا۔ انہوں نے کہا کہ اگر ریسکیو آپریشن تیز ہوتا تو میری بیوی اور بیٹے کو بچایا جا سکتا تھا، ایسے واقعات ہر سال ہوتے ہیں لیکن کوئی کارروائی نہیں کی جاتی۔

تنوجا کے چچا ہریش راوت نے کہا کہ نالہ بہہ رہا ہے اور وہ اس کے بارے میں نہیں جان سکتے۔ انہوں نے کہا، "ہمیں شام ساڑھے سات بجے کے قریب اطلاع ملی، ہم نے 100 ڈائل کیا اور پولیس ریسکیو ٹیم کے ساتھ آئی، لیکن ان کے پاس مناسب سامان نہیں تھا، وہ کوشش کرتے رہے، لیکن دو گھنٹے سے زائد کے بعد لاشیں ہی نکالی جاسکیں۔”

انہوں نے کہا کہ وہ تنوجا اور پریانش کو ایک نجی ٹیکسی میں ہسپتال لے گئے، امید ہے کہ وہ بچ جائیں گے۔ انہوں نے کہا، "ہم اسے لال بہادر شاستری ہسپتال لے گئے۔ کوئی ایمبولینس کا انتظام نہیں کیا گیا تھا۔” راوت نے کہا کہ تنوجا نے اپنی موت کے بعد بھی اپنے بیٹے کا ہاتھ نہیں چھوڑا۔ انہوں نے کہا، "جب لاش ملی، تب بھی وہ اسے پکڑے ہوئے تھی۔”

علاقہ کے مکینوں نے میونسپل حکام کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ یہ نالہ گزشتہ تین ماہ سے کھلا ہے اور ہر بارش میں اوور فلو ہو جاتا ہے۔ ایک رہائشی نے کہا کہ ہم نے کئی بار شکایت کی ہے لیکن انتظامیہ کام نہیں کرنا چاہتی۔ میں 20 سال سے یہاں رہ رہا ہوں اور میں نے ہر مانسون میں سڑکوں پر پانی بھرا دیکھا ہے۔

ہم نے ایم پی، ایم ایل اے، عہدیداروں سے رابطہ کیا لیکن کوئی کام نہیں ہوا۔ انہوں نے کہا کہ ’’اگر کوئی نالہ زیر تعمیر ہے تو انتظامیہ کا فرض ہے کہ وہ اسے ڈھانپے‘‘۔ نالہ کھلا تھا اور بہہ رہا تھا، عورت اسے دیکھ نہ سکی اور گر گئی۔ اگر نالہ بند ہوتا تو وہ اور اس کا بچہ زندہ ہوتے۔”

دہلی میونسپل کارپوریشن نے کہا ہے کہ زیر تعمیر نالہ دہلی ڈیولپمنٹ اتھارٹی کے دائرہ اختیار میں ہے۔ پولیس نے ماں بیٹے کی لاشوں کا پوسٹ مارٹم کرایا۔ پولیس نے اس معاملے کی تفتیش شروع کر دی ہے۔

مشرقی دہلی کے ڈی سی پی اپوروا گپتا نے کہا، "گزشتہ رات 8:30 بجے ہمیں ایک پی سی آر کال موصول ہوئی جس میں ایک ماں اور بیٹے کے کھوڈا کالونی کے ایک نالے میں گرنے کی اطلاع ملی… ہم نے لاشیں نکال لی ہیں۔

تحقیقات سے پتہ چلا ہے کہ متوفی 23 سالہ خاتون اپنے تین سالہ بیٹے کے ساتھ بازار گئی تھی اور واپسی کے دوران پانی بھر جانے کی وجہ سے دونوں نالے میں گر کر ہلاک ہوگئے۔

a3w
a3w