دیگر ممالک

انڈونیشیا میں سیاحوں پر نئے قانون کا اطلاق نہیں ہوگا

ہالیڈے ہاٹ اسپاٹ بالی کے گورنر نے کہا کہ حکام سیاحوں کی ازدواجی حیثیت کی جانچ نہیں کریں گے۔ قابل ذکر ہے کہ یہ قانون تین سال میں نافذ ہونے والا ہے، لیکن اسے چیلنجز کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے۔

جکارتہ: شادی کے علاوہ جنسی تعلقات کو جرم قرار دینے والا نیا قانون انڈونیشیا آنے والے سیاحوں پر لاگو نہیں ہوگا۔ بی بی سی کی رپورٹ کے مطابق، ‘بالی بانڈج پابندی’ کے نام سے موسوم، نئے قانون میں غیر شادی شدہ جوڑوں کو جنسی تعلقات قائم کرنے کے لیے ایک سال اور ساتھ رہنے والوں کو چھ ماہ قید کی سزا دی گئی ہے۔

لیکن ہالیڈے ہاٹ اسپاٹ بالی کے گورنر نے کہا کہ حکام سیاحوں کی ازدواجی حیثیت کی جانچ نہیں کریں گے۔ قابل ذکر ہے کہ یہ قانون تین سال میں نافذ ہونے والا ہے، لیکن اسے چیلنجز کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے۔

بی بی سی نے رپورٹ کیا کہ نیا قانون ضابطہ فوجداری میں تبدیلیوں کا حصہ ہے جس کے بعد مسلم اکثریتی انڈونیشیا میں مذہبی بنیاد پرستی میں اضافہ ہوا۔

شادی سے باہر جنسی تعلقات پر پابندی نے بیرون ملک سب سے زیادہ توجہ مبذول کروائی ہے۔ انڈونیشیا میں بہت سے لوگوں کو خدشہ ہے کہ نئے قانون کے دیگر حصے زیادہ نقصان دہ ہوں گے، مثال کے طور پر صدر یا نائب صدر پر تنقید کرنا جرم ہے۔

اقوام متحدہ کا کہنا ہے کہ نئے قوانین سے ملک میں انسانی حقوق کو نقصان پہنچ سکتا ہے لیکن انڈونیشین حکام کا کہنا ہے کہ یہ قانون "انڈونیشین اقدار” کو برقرار رکھے گا۔