تلنگانہ

رشوت لیتے ہوئے پکڑے گئے عہدیدار نے جذباتی انداز میں رونا شروع کردیا

رشوت کی رقم لیتے ہوئے رنگے ہاتھوں پکڑے جانے والے عہدیدارنے جذباتی انداز میں روناشروع کردیا۔یہ واقعہ تلنگانہ کے ضلع کریم نگر کے حضورآبادٹاون میں پیش آیا۔

حیدرآباد: رشوت کی رقم لیتے ہوئے رنگے ہاتھوں پکڑے جانے والے عہدیدارنے جذباتی انداز میں روناشروع کردیا۔یہ واقعہ تلنگانہ کے ضلع کریم نگر کے حضورآبادٹاون میں پیش آیا۔

متعلقہ خبریں
پروفیسررحمت یوسف زئی نے اردو زبان کو کمپیوٹر سے مربوط کرنے میں قابل قدر خدمت انجام دی، کتاب کی رسم اجرائی پر دانشوران کا اظہار خیال
سنگ دل اولاد نے ضعیف ماں کو گھر سے باہر نکال دیا
جمعیۃ علماء ضلع وقارآباد کی جانب سے تانڈور میں “خون عطیہ کیمپ”کا انعقاد
لٹل فلاور ہائی اسکول نے ’’ لٹل فلاور فیسٹا کم سالانہ تقریب 2024-2025 کا انعقاد کیا
حضرت ابوبکر صدیق ؓ کو تمام صحابہ کرام ؓ پر فضیلت ، مولانا ڈاکٹر محمد رضی الدین رحمت حسامی کا جامع مسجد دارالشفاء میں خطاب

بظاہر خوفزدہ عہدیدارکا ویڈیو سوشل میڈیا پلیٹ فارم پر وائرل ہوگیا۔ اس ویڈیو میں دکھایا گیا ہے کہ حضور آباد میں ریونیو ڈویژنل آفیسر کے کیمپ کلرک سندیپ کو سادہ کپڑوں میں ملبوس عہدیداروں نے ‘ رشوت کی رقم کی وصولی پر کئے جانے والے ٹسٹ کے لیے اپنے ہاتھ دو گلاس پانی میں ڈبونے کا مشورہ دیا۔ ایک کیمیائی مادہ ہاتھوں پر کیمیکل کے نشانات کے ساتھ پانی میں چھوڑنے پر، پانی گلابی ہو جاتا ہے اور اسے رشوت کی رقم کے قبول ہونے کے حتمی ثبوت کے طور پر استعمال کیا جاتا ہے۔

اینٹی کرپشن بیورو عام طور پر کرنسی نوٹوں پر غیر مرئی کیمیکل کا موٹا کوٹ لگانے کے بعد رشوت کی مانگی گئی رقم شکایت کنندہ کو دے دیتا ہے۔

شکایت کنندہ کے رشوت کی رقم عہدیدارکے حوالے کرنے کے بعد، اے سی بی کے عہدیدارجو سادہ لباس میں انتظار میں بیٹھے تھے، شکایت کنندہ کی جانب سے عہدیدار کی جانب سے رقم قبول کیے جانے کا اشارہ ملنے پر اس پر جھپٹ پڑے۔ عمومارشوت کی رقم قبول کرنے پرکرنسی عہدیدارکے پاس سے برآمد کی جاتی ہے اور رشوت لینے والے عہدیدار کے دوہاتھوں کی انگلیوں کو دو گلاسوں میں پانی میں ہاتھ ڈبو دیا جاتا ہے۔

اس کے بعد گلابی رنگ کے پانی کو کرنسی نوٹوں کے ڈبوں کے ساتھ مہربند کر دیا جاتا ہے۔اس کو رشوت قبول کیے جانے کے ‘ناقابل تردید’ اور حتمی ثبوت کے طور پر عدالت میں پیش کیاجاتا ہے۔ موجودہ معاملہ میں، آر ڈی او کے کیمپ کلرک (یا اسسٹنٹ) سندیپ پر الزام لگایا گیا تھا کہ اس نے کسی کام کے لئے ایک کسان سے 75,000 روپے رشوت مانگی اور قبول کی۔ گرفتار عہدیدارکو عدالت میں پیش کیا جا رہا ہے۔