ایشیاء

عدالتوں کو مجرموں کی پناہ گاہ بنایاجائے گا تو مجرم عدالت کےاحاطہ سے ہی گرفتار ہوگا: مریم اورنگ زیب

مریم اورنگزیب نے کہا کہ ملک کا ایک مجرم جس نے قومی خزانے سے 60 ارب کی چوری کی ہے، اس پر الزام ہے، اسلام آباد ہائی کورٹ کے احکامات کے مطابق قانونی طریقے سے نیب نے اس کو گرفتار کیا ہے۔

اسلام آباد: پاکستان کی وفاقی وزیر اطلاعات مریم اورنگزیب نے پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے چیئرمین عمران خان کی گرفتاری کے حوالے سے سپریم کورٹ میں سماعت پر ردعمل ظاہر کرتے ہوئے کہا ہے کہ جب عدالتوں کو مجرموں، دہشت گردوں اور مسلح جتھوں کی پناہ گاہیں بنا دی جائیں تو مجرم عدالت کے احاطے سے گرفتار ہوگا۔

متعلقہ خبریں
عمران خان اور بشریٰ بی بی کو 4 اپریل کو عدالت میں پیش کرنے کا حکم
صدر جمہوریہ کے خلاف حکومت ِ کیرالا کا سپریم کورٹ میں مقدمہ
خط اعتماد چرانے والوں پر غداری کا مقدمہ چلایا جائے: عمران خان
الیکشن کمشنرس کے تقرر پر روک لگانے سے سپریم کورٹ کا انکار
مولانا کلیم صدیقی پر کیس کی سماعت میں تاخیر کا الزام

اسلام آباد میں میڈیا بریفنگ میں وزیراطلاعات مریم اورنگزیب نے کہا کہ ملک کا ایک مجرم جس نے قومی خزانے سے 60 ارب کی چوری کی ہے، اس پر الزام ہے، اسلام آباد ہائی کورٹ کے احکامات کے مطابق قانونی طریقے سے نیب نے اس کو گرفتار کیا ہے۔

 اس کے بعد احتساب کی عدالت نے بھی قانونی قرار دیا۔انہوں نے کہا کہ ’تاریخ میں پہلی دفعہ نیب کا عدالتی جسمانی ریمانڈ پر 48 گھنٹے کے اندر ایک مجرم، ایک دہشت گرد، مسلح جتھوں کے گینگسٹر کو ریلیف دینے کا سپریم کورٹ کا جو تاثر ہے وہ ایک دہشت گرد کی پشت پناہی ہے‘۔

وزیراطلاعات کا کہنا تھا کہ ’تاریخ کا پہلا تیز ترین جسمانی ریمانڈ آپ کو یاد ہوگا کہ اس ملک کے ہی تین دفعہ کے منتخب وزیراعطم نواز شریف، مریم نواز، صدر آصف علی زرداری اور اس ملک کا وزیراعظم شاہد خاقان عباسی، رانا ثنااللہ پر 15 کلو ہیروئن اور چاردیواری میں گھس کر ان کی بہنوں بیٹیوں اور لوگوں کے گھروں پر حملہ آور ہوتے تھے۔

انہوں نے کہا کہ اس کے بعد سلمان شہباز، حمزہ شہباز، مفتاح اسمٰعیل، سعد رفیق، سلمان رفیق اور تمام فہرستیں ہیں، لوگوں کی بیٹیوں کو گھسیٹ کر جیلوں میں ڈالا جاتا تھا، لوگوں کے گھروں پر ریڈ ہوتے تھے اور یہ اس وقت ہوتے تھے جب نمیب کی پیشیاں بھگت رہے ہوتے تھے۔

مریم اورنگزیب نے بتایا کہ ’اس وقت نہ کوئی کھڑکی بجتی ہے اور نہ کوئی دروازہ بجتا ہے اور اس وقت عدالت کی بے توقیری ہوتی ہے، جس وقت کے گرفتار کرکے جاؤ تو نوکری نہیں بچتی، یہ کیوں اتنی مجبوری اور محبت ہے‘۔ان کا کہنا تھا کہ ’اگر عدالتیں، انصاف اور ملک کا قانون دہشت گردوں اور مسلح جتھوں کی جنہوں نے میرے ملک کو جلایا ہے، ان کی پشت پناہی ہوگی اور حوصلہ افزائی ہوگی تو تمام لوگ اس ریلیف کے مستحق ہوں گے‘۔

مریم اورنگزیب نے کہا کہ ’مجھے یہ بتائیں کہ جس نے ریاست کی خاطر بندوق اٹھاتے ہیں، جو سرحدوں اور عوام کی حفاظت کی خاطر بندوق اٹھاتے ہیں، جو شہید ہوتے ہیں، جو غازی بنتے ہیں، ان کی بے توقیری کا انصاف کون دے گا، ان کی یادگاروں کو جلایا گیا‘۔