شام کے لیے امدادی فضائی پُل کا مقصد ہر اس چیز کو پیش کرنا ہے جس سے شامیوں کے مشکلات میں کمی آسکے :سعودی عرب
اس عرصے میں غیر ملکی ملیشیاؤں نے بیرونی ایجنڈوں کو شام کے عوام پر مسلط کرنے کی کوشش کی۔
ریاض: شاہ سلمان مرکز برائے امداد و انسانی خدمات نے شام کے لیے فضائی امدادی پل کا آغاز کر دیا۔
اس سلسلے میں دو طیاروں میں 53 ٹن امدادی سامان اور ادویہ موجود ہیں جن کو سب سے زیادہ ضرورت کے علاقوں میں پہنچایا جائے گا۔
سعودی عرب نے باور کرایا ہے کہ اس فضائی امدادی پل کا مقصد شام میں استحکام کی صورت حال کو بہتر بنانا اور ہر اس چیز کو پیش کرنا ہے جس سے شامیوں کے مشکلات میں کمی آ سکے۔
سعودی عرب کے اعداد و شمار کے مطابق تاریخی طور پر مملکت کی جانب سے شام کو دی جانے والی مجموعی امداد کی مالیت 7،380،560،787 ڈالر تک پہنچ چکی ہے۔
ریاض حکومت کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ گذشتہ 14 برسوں کے دوران شام میں خانہ جنگی کے نتیجے میں لاکھوں بے قصور افراد موت کا شکار ہوئے اور لاکھوں افراد بے گھر ہو کر پناہ گزین اور مہاجرین بن گئے۔
اس عرصے میں غیر ملکی ملیشیاؤں نے بیرونی ایجنڈوں کو شام کے عوام پر مسلط کرنے کی کوشش کی۔
ایک سعودی ذمے دار نے غیر ملکی خبر رساں ایجنسی کو بتایا کہ شام کی صورت حال کے حوالے سے سعودی عرب خطے میں دیگر فریقوں کے ساتھ رابطے میں ہے۔
ادھر سعودی وزارت خارجہ کے اعلان کے مطابق وہ برادر ملک شام میں تیزی سے ہونے والی پیش رفت کا جائزہ لے رہی ہے۔
سعودی عرب نے شامی عوام کے تحفظ کے لیے اور خون ریزی بند کرنے کے لیے کیے جانے والے مثبت اقدامات پر اپنے اطمینان کا اظہار کیا ہے۔