ایشیاء

باجماعت نماز ادا نہ کرنے والے ملازمین کی تنخواہیں کاٹ دی جائیں گی: طالبان کا اعلان

ترجمان طالبان نے ملک میں شرعی قوانین اور سزاؤں کے نفاذ کے عزم کا بھی اظہار کیا اور مرکزی بینک کے منجمد ثاثہ جات کی وجہ سے حکومت کو درپیش مالی مشکلات کا زکر بھی کیا۔

کابل: افغانستان میں طالبان حکومت نے نصیحت کے باوجود باجماعت نماز میں شرکت نہ کرنے والے ملازمین کے لیے مختلف سزاؤں کا اعلان کردیا۔ ’’العربیہ نیوز ‘‘ کو انٹرویو میں ترجمان طالبان ذبیح اللہ مجاہد نے بتایا کہ جو ملازمین نماز ادا نہیں کریں گے انھیں پہلے نصیحت کی جائے گی لیکن دوبارہ ایسا کیا تو ملازمت کی جگہ تبدیل کر دی جائے گی یا عہدے میں تنزلی کردی جائے گی۔

متعلقہ خبریں
افغان شہریوں کو جاری ہزاروں پاکستانی پاسپورٹس کی تحقیقات میں سنسنی خیز انکشافات
چہل کی بیوی بھی سلکٹرس سے ناراض
نمازی کی طرف بیٹھنے والے کا چہرہ
پاکستانی چوکی پر حملہ، 5 فوجی اور 5 دہشت گرد ہلاک
ایران کا افغانستان کے ساتھ بارڈر سیل کرنے کا فیصلہ

ذبیح اللہ مجاہد نے مزید بتایا کہ ان سزاؤں کے علاوہ باجماعت نماز نہ پڑھنے والے ملازمین کی تنخواہوں میں کٹوتی بھی کی جائے گی۔ ترجمان طالبان نے ملک میں شرعی قوانین اور سزاؤں کے نفاذ کے عزم کا بھی اظہار کیا اور مرکزی بینک کے منجمد ثاثہ جات کی وجہ سے حکومت کو درپیش مالی مشکلات کا زکر بھی کیا۔

ترجمان طالبان نے کہا کہ ملک میں سیکیورٹی کے حالات میں نمایاں بہتری آئی ہے۔ معیشت بھی درست سمت میں رواں دواں ہیں۔ برآمدات میں اضافہ ہوا اور ملک کی مجموعی صورت حال بہت اچھی ہے۔ ترجمان طالبان ذبیح اللہ مجاہد نے یہ انٹرویو افغانستان میں طالبان حکومت کے تین سال مکمل ہونے پر دیا اور اپنی کارکردگی پر کھل کر گفتگو کی۔

واضح رہے کہ افغانستان میں تاحال لڑکیوں کی سیکنڈری تعلیم اور خواتین کی ملازمتوں، پارک اور عوامی مقامات پر جانے پر پابندی سمیت خواتین کے بیوٹی پارلرز اور جمز تک بند ہیں اور محرم کے بغیر سفر کی بھی اجازت نہیں۔

a3w
a3w