بیٹی کو جنسی زیادتی کا نشانہ بنانے والے سوتیلے باپ کو بائیس سال قید کی سزا
سوتیلے باپ کی جانب سے اپنی تیرہ سالہ بچی کو جنسی زیادتی کا نشانہ بنانے جانے پر پونے میں ایک خصوصی عدالت نے اسے بائیس سال قید با مشقت اور چھ ہزار روپے جرمانے کی سزا سنائی ہے۔
پونے: سوتیلے باپ کی جانب سے اپنی تیرہ سالہ بچی کو جنسی زیادتی کا نشانہ بنانے جانے پر پونے میں ایک خصوصی عدالت نے اسے بائیس سال قید با مشقت اور چھ ہزار روپے جرمانے کی سزا سنائی ہے۔
عدالت نے فیصلے میں یہ بھی کہا ہے کہ جرمانہ ادا نہ کرنے کی صورت میں ایک سال قید کی سزا بھگتنا ہوگی۔متاثرہ لڑکی، اس کی والدہ، ڈاکٹر اور تفتیشی افسر کی گواہی اہم ثابت ہوئی اور خصوصی جج ایس۔ بی۔ راٹھور کے فیصلے سے نابالغہ متاثرہ کو انصاف ملا ہے۔
تفصیلات کے مطابق اس معاملے میں متاثرہ کی ماں نے ملزم کے خلاف وکاد تھانے میں شکایت درج کرائی تھی۔ یہ واقعہ مئی 2020 میں تھرگاؤں کے علاقے میں پیش آیا تھا۔ واقعہ کے وقت متاثرہ لڑکی 7ویں جماعت میں پڑھتی تھی۔
اس کی ماں ایک ہاؤسنگ سوسائٹی میں گھریلو کام کرتی تھی۔ متاثرہ لڑکی کو اس کے سوتیلے باپ نے اس وقت جنسی زیادتی کا نشانہ بنایا جب وہ گھر پر نہیں تھی۔ اس کے علاوہ، اس نے اسے بیلٹ سے مارا اور دھمکی دی کہ اگر اس نے کسی کو بتایا تو وہ اسے اور اس کی ماں کو مار ڈالے گا۔
متاثرہ کی ماں کو جیسے ہی اس کا علم ہوا وہ پولیس کے پاس پہنچ گئی۔ اس کے بعد پولیس نے ملزم کو گرفتار کیا اور اس کے خلاف پروٹیکشن آف چلڈرن فار ریپ اینڈ سیکسول ابیوز ایکٹ کی مختلف دفعات کے تحت چارج شیٹ داخل کی۔
اس مقدمے میں حکومتی فریق کی طرف سے اسپیشل پبلک پراسیکیوٹر اروندھتی برہمے پیش ہوئیں۔ انھوں نے چھ گواہوں پر جرح کی۔ اسپیشل پبلک پراسیکیوٹر برہمے نے دلیل دی کہ ملزم نے جو جرم کیا ہے وہ سنگین ہے اور اسے سخت سزا دی جانی چاہئے۔
عدالت نے اسے منظور کرتے ہوئے ملزم کو سزا سنائی۔ اسسٹنٹ پولیس سب انسپکٹر سپنا دیوتالے نے جرم کی تفتیش کی۔ پولیس اہلکار ڈی. ایس۔ پنڈول نے عدالتی کارروائی میں مدد کی۔