پیوندکاری کے لئے پھیپھڑے لے جانے والی ایمبولنس حادثہ کا شکار، طبی ٹیم کی بروقت کارروائی
پونے کے قریب دواخانہ سے شہر کے ایرپورٹ کو پھیپھڑے لے جانے والی ایمبولنس حادثہ کا شکار ہوگئی مگر سرجن اور ان کی طبی ٹیم کی بروقت کارروائی نے چینائی میں مریض کی زندگی بچالی جس کی چند گھنٹوں بعد پھیپھڑوں کی کامیاب پیوندکاری کی گئی۔
پونے: پونے کے قریب دواخانہ سے شہر کے ایرپورٹ کو پھیپھڑے لے جانے والی ایمبولنس حادثہ کا شکار ہوگئی مگر سرجن اور ان کی طبی ٹیم کی بروقت کارروائی نے چینائی میں مریض کی زندگی بچالی جس کی چند گھنٹوں بعد پھیپھڑوں کی کامیاب پیوندکاری کی گئی۔
یہ حادثہ پیر کو پونے کے قریب پمپری چنچواڑ میں پیش آیا۔ قلب اور پھیپھڑوں کی پیوند کاری کے ممتاز سرجن ڈاکٹر سنجیو جاھو او ران کی طبی ٹیم نے کہا کہ وہ حادثہ میں زخمی ہوگئے مگر ٹامل ناڈو کے دارالحکومت میں 26سالہ مریض کی پھیپھڑوں کی کامیاب سرجری کی۔
نوی ممبئی کے اپولو اسپتال کے چیف کارڈیوتھوراسیک سرجن ڈاکٹر جادھو نے کہا کہ ٹائر پھٹنے سے ان کی ایمبولنس کے حادثہ کا شکار ہونے بعد وہ وقت ضائع کیے بغیر دوسری گاڑی میں منتقل ہوگئے جو ایمبولنس کے پیچھے چل رہی تھی۔ وہ پھیپھڑوں کے ساتھ پونے ایرپورٹ پہنچے جہاں ایک چارٹرڈ طیارہ چینائی کو پرواز کے لیے منتظر تھا۔
ایک 19 سالہ شخص کے پھیپھڑے جس نے خودکشی کی تھی، پیر کو پمپری چنچواڑ کے ڈی وائی پاٹل دواخانہ میں نکالے گئے جنہیں چینائی کے اپولو اسپتال منتقل کرنا تھا جہاں مریض کی پھیپھڑوں کی پیوند کاری ہونی تھی۔
جسم سے نکالے گئے عضو کے قابل پیوند کاری ہونے کی مدت عموماً چھ گھنٹے ہوتی ہے اور اس مدت کے اندر پیوند کاری ہوجانی چاہیے لہٰذا یہ عضو چینائی پہنچانا ضروری تھی۔