سپریم کورٹ نے مختار انصاری کی درخواست مسترد کردی
سبل نے بنچ کے سامنے دلیل دی کہ درخواست گزار کے والد بی جے پی ایم ایل اے کرشنانند رائے کے قتل کیس میں ملزم ہیں۔ اس کیس میں تمام ملزمان کو بری کر دیا گیا۔ آٹھ ملزمان میں سے چار کو پہلے ہی قتل کیا جا چکا ہے۔
نئی دہلی: سپریم کورٹ نے چہارشنبہ کے روز باندہ جیل میں بند گینگسٹر سے سیاستداں بنے پانچ بار کے ایم ایل اے مختار انصاری کو غیر بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) کی قیادت والی کسی ریاست میں منتقل کرنے کی درخواست بدھ کے روز مسترد کر دی۔
جسٹس رشیکیش رائے اور جسٹس آگسٹین جارج مسیح کی بنچ نے اس معاملے پر غور کرنے سے انکار کر دیا۔تاہم بنچ نے انصاری کے بیٹے عمر کو رٹ پٹیشن میں اپنی درخواست میں ترمیم کرنے کی اجازت دی اور کہا کہ وہ جمعہ کو ترمیم شدہ درخواست پر غور کرے گی۔سپریم کورٹ نے اتر پردیش حکومت کے سخت اعتراض پر انصاری کی عرضی پر غور کرنے سے انکار کردیا۔
سینئر وکیل کپل سبل نے عمرانصاری کی طرف سے اس کی عرضی میں ترمیم کی اپیل کی کیونکہ ایڈیشنل سالیسٹر جنرل کے ایم نٹراج نے بنچ سے رٹ پٹیشن میں د ی گئی دلیل پر غور کرنے کی درخواست کی۔اس کے بعد بنچ نے ترمیم کی اجازت دیتے ہوئے مسٹر سبل سے کہا کہ آپ عرضی میں ترمیم کریں پھر ہم سماعت کریں گے۔
سبل نے بنچ کے سامنے دلیل دی کہ درخواست گزار کے والد بی جے پی ایم ایل اے کرشنانند رائے کے قتل کیس میں ملزم ہیں۔ اس کیس میں تمام ملزمان کو بری کر دیا گیا۔ آٹھ ملزمان میں سے چار کو پہلے ہی قتل کیا جا چکا ہے۔
انہوں نےپنجاب سے باندہ جیل منتقل کئے گئے انصاری کے لئے خطرے کے اندیشہ کا اشارہ کرنے کے لئے سابق ایم پی عتیق احمد اور ان کے سابق ایم ایل اے بھائی خالد عظیم عرف اشرف کے15 اپریل کے قتل کا بھی حوالہ دیا۔اس پر بنچ نے مسٹر سبل سے کہا کہ تحفظ کا حکم ہائی کورٹ پہلے ہی دے چکا ہے۔
بنچ نے کہا، "آپ جانتے ہیں کہ ہماری اس وقت کی وزیر اعظم (اندرا گاندھی) کی حفاظت نہیں کی جا سکی، کیونکہ ان کے ہی سیکورٹی اہلکاروں نے انہیں مار دیا تھا۔” اس پر سبل نے دلیل دی کہ ان کے معاملے میں حقیقی خطرے کا اندیشہ تھا۔
مختار انصاری کے بیٹے عمر نے اس ماہ کے شروع میں عدالت عظمیٰ میں ایک عرضی دائر کی تھی جس میں ان کے والد کو اتر پردیش کی باندہ جیل سے بی جے پی کے علاوہ کسی دوسری پارٹی کی حکومت والی ریاست میں منتقل کرنے کا حکم دینے کی درخواست کی گئی تھی۔ درخواست میں کہا گیا ہے کہ مختار کے قتل کی سازش کے باعث ان کی جان کو خطرہ ہے۔
عدالت عظمیٰ کے سامنے، عمر نے اپنے والد کو صرف ورچوئل کانفرنسنگ کے ذریعے عدالتوں کے سامنے پیش کرنے کی ہدایت کی درخواست کی۔
درخواست گزار نے دعویٰ کیا کہ اس کے پانچ بار ایم ایل اے رہنے والے والد کو قتل کرنے کا طریقہ ایسا ہوگا جو کوئی نیا نہیں ہے، لیکن جیل میں قتل کرنے کے لیے کئی دیگر معاملات میں اس کا استعمال کیا گیا ہے۔
انہوں نے بینچ کے سامنے سابق ایم پی اور گینگسٹر عتیق احمد اور اس کے بھائی خالد عظیم عرف اشرف سمیت متعدد ملزمان کے ‘ عدالتی حراست میں قتل کے طریقہ’ کا بھی ذکر کیا۔