گیان واپی مسجد کمیٹی کی اپیل پر فوری سماعت سے سپریم کورٹ کا انکار
انجمن انتظامیہ مسجد کے وکلاء نے کل رات سپریم کورٹ کے رجسٹرار سے رجوع کیا اور رات ہی میں فوری سماعت کا مطالبہ کیا،یہ خدشہ ظاہر کرتے ہوئے کہ رات کے وقت مسجد کے اندر پوجا کی جائے گی۔ رجسٹرار نے فوری جواب دیا کہ چیف جسٹس آف انڈیا سے ہدایات لے کر بتائیں گے۔
نئی دہلی: سپریم کورٹ نے بنارس ڈسٹرکٹ کورٹ کے اس حکم کے خلاف گیانواپی مسجد کمیٹی کی عرضی پر جلد سماعت کرنے سے جمعرات کے روز انکار کر دیا جس میں ہندوؤں کو کمپلیکس کے جنوبی تہہ خانے میں پوجا کرنے کی اجازت دی گئی تھی۔
سپریم کورٹ نے مسجد کمیٹی سے کہا کہ وہ اس سلسلے میں پہلے الہ آباد ہائی کورٹ سے رجوع کرے۔ بنارس کی ضلعی عدالت نے 31 جنوری کی دوپہر کو ہندو فریق کو گیانواپی مسجد کے جنوبی تہہ خانے میں پوجا کرنے کی اجازت دیتے ہوئے اس کے لیے مکمل بندوبست کرنے کا حکم دیا تھا۔
ضلعی عدالت کا حکم آنے کے بعد چند گھنٹوں کے اندر، انجمن انتظامیہ کمیٹی نے سپریم کورٹ کے رجسٹرار سے رجوع کر کے مسجد کی جگہ پر صورتحال برقرار رکھنے کے لیے فوری درخواست دائر کی۔
انجمن انتظامیہ مسجد کے وکلاء نے کل رات سپریم کورٹ کے رجسٹرار سے رجوع کیا اور رات ہی میں فوری سماعت کا مطالبہ کیا،یہ خدشہ ظاہر کرتے ہوئے کہ رات کے وقت مسجد کے اندر پوجا کی جائے گی۔ رجسٹرار نے فوری جواب دیا کہ چیف جسٹس آف انڈیا سے ہدایات لے کر بتائیں گے۔
آج صبح تقریباً 7 بجے، رجسٹرار نے مسجد کمیٹی کے وکیل فضیل احمد ایوبی کو ٹیلی فون پر بتایا کہ چیف جسٹس چندر چوڑ نے کہا ہے کہ انہیں الہ آباد ہائی کورٹ سے رجوع کرنا پڑے گا۔ ایڈوکیٹ نظام پاشا، رشمی سنگھ، عابد مشتاق، اور اکانشا رائے بھی گیانواپی مسجد کمیٹی کی قانونی ٹیم میں شامل تھے۔