ایشیاء

طالبان نے خواتین پر پابندیاں مزید سخت کردیں

خواتین پر اعلیٰ تعلیم کے دروازے بند کرنے اور ان کے ملازمتوں پر پابندی عائد کیے جانے کے بعد اب خواتین اور فیملیز کے ریسٹورینٹس، گارڈنز اور پارکس میں جانے پر پابندی عائد کر دی گئی ہے۔

کابل: طالبان نے خواتین پر پابندیاں مزید سخت کر دی ہیں خواتین اور فیمیلیز کے ریسٹورنٹس کے گارڈن اور پارکس میں جانے پر پابندی عائد کر دی ہے۔ غیر ملکی میڈیا کے مطابق طالبان نے افغان خواتین پر پابندیوں کو مزید سخت کر دیا ہے۔

متعلقہ خبریں
پاکستان تحریک ِ انصاف، طالبان کا سیاسی شعبہ، اے این پی سربراہ ایمل ولی خان کا سنگین الزام
برقعہ اور حجاب کی مخالف بی جے پی کی خاتون ایم ایل اے نے برقعے تقسیم کیے
افغان شہریوں کو جاری ہزاروں پاکستانی پاسپورٹس کی تحقیقات میں سنسنی خیز انکشافات
چین نے طالبان کے سفیر کے کاغذات تقرر قبول کرلئے
اکسپریس، پلے ویلگو بسوں میں خواتین کامفت سفر۔ احکام جاری

خواتین پر اعلیٰ تعلیم کے دروازے بند کرنے اور ان کے ملازمتوں پر پابندی عائد کیے جانے کے بعد اب خواتین اور فیملیز کے ریسٹورینٹس، گارڈنز اور پارکس میں جانے پر پابندی عائد کر دی گئی ہے۔

طالبان کی جانب سےیہ پابندی صوبہ ہرات میں عائد کی گئی۔ جہاں خواتین کے ہوٹلوں میں جا کر کھانا کھانے پر بھی پابندی عائد ہے جبکہ مرد اس پابندی سے مستثنیٰ ہیں۔

ہرات میں طالبان انتظامیہ کا کہنا ہے کہ ہوٹل کے ساتھ موجود گارڈن اور پارکس میں خواتین اور فیمیلیز پر پابندی علما کی جانب سے شکایات کے باعث عائد کی گئی ہے۔

طالبان کے مطابق علما کا کہنا ہے کہ ریسٹورنٹس گارڈن اور پارکس میں خواتین کی بے پردگی ہوتی ہے۔ ہرات میں غیر ملکی فلموں، ٹی وی شوز اور میوزک کی ڈی وی ڈی فروخت کرنے پر بھی پابندی عائد ہے۔

واضح رہے کہ طالبان کو اگست 2021 میں اقتدار سنبھالنے کے بعد خواتین کے یونیورسٹٰی جانے اور ملازمت پر پابندی لگانے پر عالمی برادری کی تنقید کا سامنا ہے۔