حیدرآباد

تلنگانہ حکومت نے حیدرآباد میٹرو ریل پروجیکٹ کے مرحلہ دوم کی منظوری دے دی

76.4 کلومیٹر پر محیط یہ مرحلہ حکومت تلنگانہ اور مرکز کے درمیان مشترکہ منصوبہ  (جینٹ وینچر ) کے طور پر شروع کیا جائے گا۔ اس جینٹ وینچر  کا تخمینہ 24,269 کروڑ روپے ہے۔

حیدرآباد: تلنگانہ حکومت نے حیدرآباد میٹرو ریل پروجیکٹ کے مرحل دوم  پر عمل آوری کے لیے انتظامی منظوری دے دی ہے۔

متعلقہ خبریں
مثالی پڑوس، مثالی معاشرہ جماعت اسلامی ہند، راجندر نگر کا حقوق ہمسایہ ایکسپو
گنیش اتسو سمیتی اور وی ایچ پی کے وفد کی میٹرو ریل لمیٹڈ کے منیجنگ ڈائرکٹرکو تجاویز
گچی باؤلی میں حائیڈرا کا بڑا ایکشن، غیرقانونی تعمیرات کا صفایا، ہائی کورٹ کے احکامات پر فوری کارروائی
کوہ مولا علی: کویتا کا عقیدت بھرا دورہ، خادمین کے مسائل اور ترقیاتی کاموں کی سست روی پر اظہار برہمی
فراست علی باقری نے ڈاکٹر راجندر پرساد کی 141ویں یومِ پیدائش پر انہیں خراجِ عقیدت پیش کیا

76.4 کلومیٹر پر محیط یہ مرحلہ حکومت تلنگانہ اور مرکز کے درمیان مشترکہ منصوبہ  (جینٹ وینچر ) کے طور پر شروع کیا جائے گا۔ اس جینٹ وینچر  کا تخمینہ 24,269 کروڑ روپے ہے۔

مرحلہ دوم  کا مقصد تین اضافی ٹریفک کوریڈورز کا احاطہ کرنے کے لیے میٹرو نیٹ ورک کو بڑھا کر شہر کے پبلک ٹرانسپورٹ سسٹم کو بہتر بنانا ہے۔ اس سے ٹریفک کی بھیڑ اور آلودگی کو نمایاں طور پر کم کرنے اور ایک جدید، موثر اور ماحول دوست ٹرانسپورٹ آپشن فراہم کرنے کی موقع حاصل ہوگا۔

اس منصوبہ  میں جدید ترین ٹیکنالوجیز اور عالمی معیار کی سہولیات سے استفادہ کیا جاےگا   تاکہ مسافروں کے لیے بہترین حفاظت اور آرامد سفر  کو یقینی بنایا جا سکے۔

مرحلہ دوم کے  پہلے حصہ  کے تحت نئے منظور شدہ کوریڈور ہیں کوریڈور IV: رائدرگ سے شمش آباد آر جی آیی ہوائی اڈہ (ایئرپورٹ کوریڈور) – 31 کلومیٹر، کوریڈور V: بی ایچ ای ایل  تا لکڈی کاپل – 26 کلومیٹر، کوریڈور VI: پیاٹنی سے کندلاکویا، 12 کلومیٹر۔

کوریڈور VII: اسنا پور تا میانپور – 11 کلومیٹر، کوریڈور VIII: ایل بی نگر تا حیات نگر – 8 کلومیٹر۔ میٹرو نیٹ ورک کی یہ توسیع، کوریڈور IX (آر جی آیی ہوائی اڈہ تا اسکل  یونیورسٹی 406  کلومیٹر پر محیط) کی ترقی کے ساتھ، کنیکٹیویٹی کو بڑھا دے گی اور پورے حیدرآباد میں بغیر کسی رکاوٹ کے سفر کی سہولت فراہم کی جا سکےگی۔

پرو جکٹ کو 50:50 جینٹ وینچر کے طور پر فنڈ فراہم کیا جائے گا، جس میں تلنگانہ اور مرکز کے تعاون شامل ہیں۔ ۔