حیدرآباد

تلنگانہ حکومت نے حیدرآباد میٹرو ریل پروجیکٹ کے مرحلہ دوم کی منظوری دے دی

76.4 کلومیٹر پر محیط یہ مرحلہ حکومت تلنگانہ اور مرکز کے درمیان مشترکہ منصوبہ  (جینٹ وینچر ) کے طور پر شروع کیا جائے گا۔ اس جینٹ وینچر  کا تخمینہ 24,269 کروڑ روپے ہے۔

حیدرآباد: تلنگانہ حکومت نے حیدرآباد میٹرو ریل پروجیکٹ کے مرحل دوم  پر عمل آوری کے لیے انتظامی منظوری دے دی ہے۔

متعلقہ خبریں
کلیتہ البنین جمعیت المومنات کی سلور جوبلی تقریب
کینسر سے متعلق شعور بیداری کی ضرورت: دامودر راج نرسمہا
دارالعلوم محبوبیہ کا 32 سالہ جشن یوم تاسیس
شجر کاری صدقہ جاریہ ہے، ماحول کی حفاظت اسلامی فریضہ: مفتی حافظ محمد صابر پاشاہ قادری
محترمہ آسیہ ریشماں وظیفہ حسن خدمت پر سبکدوش

76.4 کلومیٹر پر محیط یہ مرحلہ حکومت تلنگانہ اور مرکز کے درمیان مشترکہ منصوبہ  (جینٹ وینچر ) کے طور پر شروع کیا جائے گا۔ اس جینٹ وینچر  کا تخمینہ 24,269 کروڑ روپے ہے۔

مرحلہ دوم  کا مقصد تین اضافی ٹریفک کوریڈورز کا احاطہ کرنے کے لیے میٹرو نیٹ ورک کو بڑھا کر شہر کے پبلک ٹرانسپورٹ سسٹم کو بہتر بنانا ہے۔ اس سے ٹریفک کی بھیڑ اور آلودگی کو نمایاں طور پر کم کرنے اور ایک جدید، موثر اور ماحول دوست ٹرانسپورٹ آپشن فراہم کرنے کی موقع حاصل ہوگا۔

اس منصوبہ  میں جدید ترین ٹیکنالوجیز اور عالمی معیار کی سہولیات سے استفادہ کیا جاےگا   تاکہ مسافروں کے لیے بہترین حفاظت اور آرامد سفر  کو یقینی بنایا جا سکے۔

مرحلہ دوم کے  پہلے حصہ  کے تحت نئے منظور شدہ کوریڈور ہیں کوریڈور IV: رائدرگ سے شمش آباد آر جی آیی ہوائی اڈہ (ایئرپورٹ کوریڈور) – 31 کلومیٹر، کوریڈور V: بی ایچ ای ایل  تا لکڈی کاپل – 26 کلومیٹر، کوریڈور VI: پیاٹنی سے کندلاکویا، 12 کلومیٹر۔

کوریڈور VII: اسنا پور تا میانپور – 11 کلومیٹر، کوریڈور VIII: ایل بی نگر تا حیات نگر – 8 کلومیٹر۔ میٹرو نیٹ ورک کی یہ توسیع، کوریڈور IX (آر جی آیی ہوائی اڈہ تا اسکل  یونیورسٹی 406  کلومیٹر پر محیط) کی ترقی کے ساتھ، کنیکٹیویٹی کو بڑھا دے گی اور پورے حیدرآباد میں بغیر کسی رکاوٹ کے سفر کی سہولت فراہم کی جا سکےگی۔

پرو جکٹ کو 50:50 جینٹ وینچر کے طور پر فنڈ فراہم کیا جائے گا، جس میں تلنگانہ اور مرکز کے تعاون شامل ہیں۔ ۔