حیدرآباد

تلنگانہ حکومت نے حیدرآباد میٹرو ریل پروجیکٹ کے مرحلہ دوم کی منظوری دے دی

76.4 کلومیٹر پر محیط یہ مرحلہ حکومت تلنگانہ اور مرکز کے درمیان مشترکہ منصوبہ  (جینٹ وینچر ) کے طور پر شروع کیا جائے گا۔ اس جینٹ وینچر  کا تخمینہ 24,269 کروڑ روپے ہے۔

حیدرآباد: تلنگانہ حکومت نے حیدرآباد میٹرو ریل پروجیکٹ کے مرحل دوم  پر عمل آوری کے لیے انتظامی منظوری دے دی ہے۔

متعلقہ خبریں
حیدرآباد کلکٹر نے گورنمنٹ ہائی اسکول نابینا اردو میڈیم دارالشفا کا اچانک دورہ کیا
حیدرآباد: معہد برکات العلوم میں طرحی منقبتی مشاعرہ اور حضرت ابو البرکاتؒ کے ارشادات کا آڈیو ٹیپ جاری
اللہ کے رسول ؐ نے سوتیلے بہن بھائیوں کے ساتھ حسن سلوک اور صلہ رحمی کا حکم دیا: مفتی محمد صابر پاشاہ قادری
محفل نعت شہ کونین صلی اللہ علیہ وسلم و منقبت غوث آعظم رضی اللہ تعالٰی عنہ
محترمہ چاند بی بی معلمہ منڈل پرجاپریشد اپر پرائمری اسکول کوتّہ بستی منڈل جنگاؤں کو کارنامہ حیات ایوارڈ

76.4 کلومیٹر پر محیط یہ مرحلہ حکومت تلنگانہ اور مرکز کے درمیان مشترکہ منصوبہ  (جینٹ وینچر ) کے طور پر شروع کیا جائے گا۔ اس جینٹ وینچر  کا تخمینہ 24,269 کروڑ روپے ہے۔

مرحلہ دوم  کا مقصد تین اضافی ٹریفک کوریڈورز کا احاطہ کرنے کے لیے میٹرو نیٹ ورک کو بڑھا کر شہر کے پبلک ٹرانسپورٹ سسٹم کو بہتر بنانا ہے۔ اس سے ٹریفک کی بھیڑ اور آلودگی کو نمایاں طور پر کم کرنے اور ایک جدید، موثر اور ماحول دوست ٹرانسپورٹ آپشن فراہم کرنے کی موقع حاصل ہوگا۔

اس منصوبہ  میں جدید ترین ٹیکنالوجیز اور عالمی معیار کی سہولیات سے استفادہ کیا جاےگا   تاکہ مسافروں کے لیے بہترین حفاظت اور آرامد سفر  کو یقینی بنایا جا سکے۔

مرحلہ دوم کے  پہلے حصہ  کے تحت نئے منظور شدہ کوریڈور ہیں کوریڈور IV: رائدرگ سے شمش آباد آر جی آیی ہوائی اڈہ (ایئرپورٹ کوریڈور) – 31 کلومیٹر، کوریڈور V: بی ایچ ای ایل  تا لکڈی کاپل – 26 کلومیٹر، کوریڈور VI: پیاٹنی سے کندلاکویا، 12 کلومیٹر۔

کوریڈور VII: اسنا پور تا میانپور – 11 کلومیٹر، کوریڈور VIII: ایل بی نگر تا حیات نگر – 8 کلومیٹر۔ میٹرو نیٹ ورک کی یہ توسیع، کوریڈور IX (آر جی آیی ہوائی اڈہ تا اسکل  یونیورسٹی 406  کلومیٹر پر محیط) کی ترقی کے ساتھ، کنیکٹیویٹی کو بڑھا دے گی اور پورے حیدرآباد میں بغیر کسی رکاوٹ کے سفر کی سہولت فراہم کی جا سکےگی۔

پرو جکٹ کو 50:50 جینٹ وینچر کے طور پر فنڈ فراہم کیا جائے گا، جس میں تلنگانہ اور مرکز کے تعاون شامل ہیں۔ ۔