تلنگانہ

حکومت تلنگانہ، نئے فوجداری قوانین کا جائزہ لے رہی ہے

حکومت تلنگانہ، مرکز کی این ڈی اے حکومت کی جانب سے حالیہ دنوں متعارف کردہ نئے تین فوجداری قوانین کا جائزہ لے رہی ہے۔

حیدرآباد: حکومت تلنگانہ، مرکز کی این ڈی اے حکومت کی جانب سے حالیہ دنوں متعارف کردہ نئے تین فوجداری قوانین کا جائزہ لے رہی ہے۔

متعلقہ خبریں
نئے فوجداری قوانین کا جائزہ لینے کمیٹی کی تشکیل۔ حکومت مغربی بنگال کا اقدام
یونیورسٹی آف حیدرآباد کے 3 سابق طلباء تلنگانہ اسمبلی کیلئے منتخب

ریاستی وزیر امور مقننہ ڈی سریدھر بابو نے جمعہ کے روز اسمبلی میں کہا کہ محکمہ قانون، ان نئے قوانین کا جائزہ لے رہا ہے۔ مرکز کے 3نئے فوجداری قوانین کا جہاں تک تعلق ہے، ہم اس کا مکمل جائزہ لیں گے اور اس کا تجزیہ کریں گے۔

چاہئے شہری حقوق آزادی ہو یا اظہار خیال کی آزادی یا دیگر کئی مسائل ہو، ہمارا محکمہ قانون اس سلسلہ میں جائزہ لے رہا ہے، اور آیا یہ قوانین، ریاست اور عوام کی سوچ وفکر کے خلاف تو نہیں ہے؟

نئے قوانین بھارتیہ نیائے سنہستا (بی این ایس)، بھارتیہ ناگر ک سرکھشا سنہستا (بی این ایس ایس) اور بھارتیہ ساکشیہ ادھینیم (بی ایس اے) یکم جولائی سے ملک بھر میں نافذ ہوچکے ہیں۔

ان تین قوانین کو بالترتیب آئی پی سی، کو ڈآف کریمنل پروسجر اور انڈین ایوڈنس ایکٹ سے تبدیل کیا گیا ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ حکومت نے جی ایچ ایم سی حدود میں 1000کروڑ کے مصارف سے ریاستی ہائی کورٹ کا مپلکس کی تعمیر کیلئے 100 ایکڑ اراضی مختص کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔

a3w
a3w