کسانوں کی حکومت کا وقت آگیا، ناندیڑ میں جلسہ سے کے سی آر کا خطاب
بی آر ایس کی ملک بھر میں توسیع کے نشانہ کے ساتھ ناندیڑ کے سچ کھنڈ بوڈے میدان میں منعقدہ جلسہ سے بحیثیت مہمان خصوصی خطاب کرتے ہوئے کے سی آر نے کہا کہ چھترپتی شیواجی اور امبیڈکر کی سرزمین پر یہ جلسہ منعقد کیا جارہا ہے جس پر انہیں مسرت ہے۔
ناندیڑ (مہاراشٹر): چیف منسٹر تلنگانہ چندرشیکھرراو نے کہا ہے کہ ملک کے لئے تبدیلی کی ضرورت ہے۔ ہندوستان کے حالات کو دیکھتے ہوئے ہی تلنگانہ کی حکمران جماعت ٹی آر ایس کو بی آر ایس میں تبدیل کیا گیا ہے۔ یہ فیصلہ ملک کے مفاد میں تبدیلی کے لئے ناگزیر تھا۔
ملک میں کسانوں کی حکومت کا اب وقت آگیا ہے۔ بی آر ایس کی ملک بھر میں توسیع کے نشانہ کے ساتھ ناندیڑ کے سچ کھنڈ بوڈے میدان میں منعقدہ جلسہ سے بحیثیت مہمان خصوصی خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ چھترپتی شیواجی اور امبیڈکر کی سرزمین پر یہ جلسہ منعقد کیا جارہا ہے جس پر انہیں مسرت ہے۔
ٹی آر ایس کی بی آر ایس میں تبدیلی کے بعد پہلی مرتبہ تلنگانہ کے باہر پڑوسی ریاست مہاراشٹر میں یہ جلسہ منعقد کیا گیا۔ انہوں نے نشاندہی کرتے ہوئے کہا کہ ملک کی آزادی کے 75 برس میں کئی حکومتیں آئیں اور کئی رہنماوں نے کئی باتیں کیں تاہم تبدیلی نہیں آئی۔ ملک کی آزادی کے 75 سال گذرنے کے باوجود کئی مقامات پر محفوظ پینے کا پانی اور بجلی کی سہولت فراہم نہیں کی گئی ہے۔
مہاراشٹر میں کئی کسان خودکشی کررہے ہیں۔ حالانکہ کسان کافی جدوجہد اور مشکلات کا سامنا کرتے ہوئے فصل اگاتے ہیں۔اسی لئے ان کی پارٹی بی آر ایس نے اب کی بار کسان کی سرکار کا نعرہ دیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہم کئی برسوں سے انتظار کررہے تھے لیکن اب موزوں وقت آگیا ہے۔
کسانوں کی حکومت کے نعرہ کے ساتھ بی آر ایس پیشقدمی کررہی ہے۔ اب سیاسی رہنماوں کی نہیں بلکہ ملک کے کسانوں کی انتخابات میں کامیابی کا وقت ہے۔ یہ کہتے ہوئے ہندوستان غریب ملک نہیں ہے بلکہ یہ امریکہ سے زیادہ امیر ہے، انہوں نے کہا کہ اس ملک میں وسائل کی کمی نہیں ہے لیکن کئی دہائیوں سے ہندوستان کے عوام کو دھوکہ دیاجارہا ہے۔
اس ملک میں کاشت کے لئے اراضی موجود ہے۔ مہاراشٹر میں کئی دریاوں کے باوجود پانی کی کمی پر سوال اٹھاتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ملک کی آزادی کے بعد کانگریس نے 54برس اور بی جے پی نے 16 برس حکومت کی۔
ان پارٹیوں نے کیا حاصل کیا؟ رشوت خوری میں یہ پارٹیاں ایک دوسرے پر الزامات لگاتی رہیں۔ انہوں نے نکتہ چینی کرتے ہوئے کہا کہ مانجھے، پتنگ یہاں تک کہ قومی پرچم بھی اب چین سے لائے جارہے ہیں۔ ملک بھر میں یہ چائنا بازار کیوں ہے؟
دنیا کا سب سے بڑا ریزروائر ہمارے ملک میں ہے لیکن مرکزی حکومت ریاستوں کے آبی تنازعات کے حل کے لئے اقدامات نہیں کررہی ہے۔ کئی برسوں سے یہ معاملات ٹریبونل کی نذر ہوگئے ہیں۔
اگر سنجیدگی کے ساتھ کام کیا جائے تو ملک کی ہر ایکر اراضی کو سیراب کیا جاسکتا ہے اور ہر گھر تک محفوظ پینے کا پانی فراہم کرنا ممکن ہے۔ انہوں نے تلنگانہ کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ اس ریاست میں آبپاشی کے پانی، پینے کے پانی، بجلی کی کمی تھی لیکن ہم ان مسائل سے نمٹنے میں کامیاب رہے۔
تلنگانہ میں زرعی مقصد کے لئے 24 گھنٹے مفت بجلی فراہم کی جارہی ہے۔ کسانوں کو کاشت کے لئے رعیتو بندھو مالی اسکیم، کسی بھی کسان کی موت پر اس کے خاندان کو بیمہ کی رقم کی فراہمی کے لئے رعیتو بیمہ اسکیم، نل کے ذریعہ ہر گھر کو محفوظ پینے کے پانی کی سپلائی کے اقدامات کئے گئے ہیں۔
جب یہ کام تلنگانہ میں ممکن رہے تو پھر پڑوسی ریاست مہاراشٹر میں یہ ممکن کیوں نہیں ہے؟ انہوں نے زور دیتے ہوئے کہا کہ ملک میں کوئلہ کی کمی نہیں ہے۔ اس کوئلہ سے 36گھنٹے بجلی ہر دن ملک کو فراہم کی جاسکتی ہے۔ ا نہوں نے ملک میں برسراقتدار آنے پر مہاراشٹر کو 24 گھنٹے زرعی مقصد کے لئے بجلی سپلائی کرنے کا وعدہ کیا۔
انہوں نے آئندہ پریشد کے انتخابات میں مہاراشٹر میں بی آر ایس کو کامیاب بنانے کی عوام سے اپیل کی۔ اس موقع پر مہاراشٹر کے بعض لیڈروں نے بی آر ایس میں شمولیت اختیار کی۔ چندرشیکھرراو نے انہیں پارٹی کا کھنڈوا پہناتے ہوئے استقبال کیا۔