شمال مشرق

بچپن کی شادیوں کے خلاف مہم 2026 تک جاری رہے گی:سرما

چیف منسٹر آسام ہیمنت بسواسرما نے آج زور دے کر کہا کہ ریاستی پولیس کی جانب سے گزشتہ روز شروع کی گئی بچپن کی شادیوں کے خلاف مہم 2026 میں آئندہ اسمبلی انتخابات تک جاری رہے گی۔

گوہاٹی: چیف منسٹر آسام ہیمنت بسواسرما نے آج زور دے کر کہا کہ ریاستی پولیس کی جانب سے گزشتہ روز شروع کی گئی بچپن کی شادیوں کے خلاف مہم 2026 میں آئندہ اسمبلی انتخابات تک جاری رہے گی۔

متعلقہ خبریں
ثبوت پیش کرنے پر کسی بھی سزا کیلئے تیار ہوں: شرما
جھارکھنڈ میں انڈیا بلاک کی حکومت بنے گی: لالوپرساد یادو
بچپن کی شادی کا شکار دو نابالغ لڑکیوں کو معاوضہ دینے کا حکم
میاں مسلمانوں سے متعلق چیف منسٹر آسام کے ریمارک پر کپل سبل کی تنقید
عوامی تعاون سے ہی نیشنل کانفرنس پھر سُرخ رو ہوئی: فاروق عبداللہ

ایک سرکاری بیان کے مطابق ریاست میں بچپن کی شادیوں کے خلاف جاری مہم کے دوران ہفتہ تک زائداز 2250 افراد کو گرفتار کیا گیا ہے۔ اب تک مجموعی طور پر 4074ایف آئی آر کی بنیاد پر 2258 افراد گرفتار کئے جاچکے ہیں۔

سرما نے کہا کہ کم عمری کی شادیوں میں ملوث والدین کو فی الحال نوٹس دے کر چھوڑ دیا جارہا ہے اور انہیں گرفتار نہیں کیا جارہا ہے۔ چیف منسٹر نے کہا کہ ہماری مہم 2026 میں آئندہ اسمبلی انتخابات تک جاری رہے گی۔ ہمیں امید ہے کہ اس وقت تک ریاست میں بچپن کی شادی کا ایک بھی کیس نہیں رہے گا۔

بچپن کی شادیوں کے زائداز 4 ہزار کیسس میں 8 ہزار سے زائد افراد ملزم ہیں۔ انہوں نے کہا کہ اگر ہم والدین کو نکال دیں تو ملزمین کی تعداد تقریباً 3500 رہ جاتی ہے۔ جنہیں گرفتاریوں کا سامنا کرنا ہوگا۔

چیف منسٹر نے کہا کہ ڈپٹی کمشنروں سے کہا گیا ہے کہ وہ قاضیوں کے نظام پر قابو پائیں اور اس لعنت کے خلاف شعور بیدار کریں۔

ریاستی کابینہ میں حال ہی میں فیصلہ کیا تھا کہ 14 سال سے کم عمر کی لڑکیوں سے شادی کرنے والوں کے خلاف پوکسو ایکٹ کے تحت مقدمہ درج کیا جائے گا۔انہیں گرفتار کرلیا جائے گا اور شادی کو غیرقانونی قرار دے دیا جائے گا۔ اگر دولہا کی عمر 14 سال سے کم ہو تو اسے اصلاح گھر بھیج دیا جائے گا۔