امریکہ و کینیڈا

ٹروڈو انتظامیہ سرحدی حفاظت کو بہتر بنانے کے لیے 1.3 بلین کینیڈین ڈالر خرچ کرے گی

اب تک یہ واضح نہیں ہے کہ کینیڈین حکومت کتنی جلدی رقم خرچ کرنا شروع کر سکتی ہے۔

واشنگٹن: امریکی صدر منتخب ڈونلڈ ٹرمپ کی جانب سے اپنے شمالی امریکہ کے تجارتی شراکت داروں سے درآمدات پر 25 فیصد ٹیرف لگانے کا وعدہ کیا ہے تو کینیڈا کے حکام نے ٹرمپ کی اس دھمکی کے تناظر میں سرحدی حفاظت کو تقویت دینے کے لیے مزید اخراجات کرنے کے نئے منصوبے کا اعلان کر دیا ہے۔

متعلقہ خبریں
ٹرمپ کی ریلی میں پھر سکیورٹی کی ناکامی، مشتبہ شخص میڈیا گیلری میں گھس گیا (ویڈیو)
22جنوری کو رام مندر کا افتتاح،واشنگٹن میں ایک ماہ طویل تقاریب کا آغاز
ڈونالڈ ٹرمپ کا طیارہ حادثے سے بال بال بچ گیا
کملاہیرس اور ٹرمپ میں کانٹے کی ٹکر متوقع
ڈونلڈ ٹرمپ کی خارجہ پالیسی کیا ہوگی

اس منصوبے کا مقصد تارکین وطن اور غیر قانونی منشیات کے امریکہ کی جانب بہاؤ کو محدود کرنا ہے۔

وزیر اعظم جسٹن ٹروڈو کی انتظامیہ نے کہا ہے کہ وہ سرحدی حفاظت کو بہتر بنانے کے لیے چھ سالوں میں 1.3 بلین کینیڈین ڈالر یا 900 ملین امریکی ڈالر خرچ کرے گی۔

حکام نے بتایا کہ اضافی فنڈز کتوں، ڈرونز، ہیلی کاپٹرز، موبائل سرویلنس ٹاورز کی خریداری اور سینکڑوں نئے بارڈر سکیورٹی اہلکاروں کی تعیناتی کے لیے استعمال کیے جائیں گے۔

اخراجات کی تازہ ترین دستاویزات کے مطابق کینیڈا کی حکومت سرحد کے انتظام پر سالانہ تقریباً 2.2 بلین ڈالر خرچ کرتی ہے۔

ٹیرف سے بچنا کینیڈا کی معیشت کے لیے اہم ہے۔ زیادہ تر اقتصادی ماہرین ٹرمپ نے 25 فیصد محصولات کی بات پر عمل درآمد کرلیا تو کینیڈا میں کساد بازاری کا خطرہ ہے۔

بینک آف کینیڈا کے گورنر ٹِف میکلم نے کہا کہ 25 فیصد ٹیرف عائد کرنا معیشت کے لیے غیر یقینی صورتحال کو ظاہر کر رہا ہے۔

اب تک یہ واضح نہیں ہے کہ کینیڈین حکومت کتنی جلدی رقم خرچ کرنا شروع کر سکتی ہے۔

حکام نے کہا کہ انہیں ابتدائی طور پر کچھ اضافی کام کرنے کے لیے ہیلی کاپٹر چارٹر کرنے اور سرحد پر گشت کے لیے دوسرے محکموں کے اہلکاروں کو تعینات کرنے کی ضرورت پڑ سکتی ہے۔