محمد یونس کا دورہ ڈھاکیشوری مندر، ہندوؤں کو تحفظ کا تیقن
بنگلہ دیش کی عبوری حکومت کے مشیر اعلیٰ محمد یونس نے ہفتہ کے دن صدیوں پرانے ڈھاکیشوری مندر کا دورہ کیا۔
ڈھاکہ (پی ٹی آئی) بنگلہ دیش کی عبوری حکومت کے مشیر اعلیٰ محمد یونس نے ہفتہ کے دن صدیوں پرانے ڈھاکیشوری مندر کا دورہ کیا۔
انہوں نے مندر میں کہا کہ حکومت ایسا بنگلہ دیش بنانا چاہتی ہے جہاں ہر شہری کے حقوق یقینی ہوں۔ ڈھاکہ کے پرانے شہر میں تنتی بازار علاقہ میں درگا پوجا منڈپ پر مبینہ طورپر ایک خام بم پھینکا گیا تھا جس سے آگ بھڑک اٹھی لیکن کوئی بھی زخمی نہیں ہوا۔
روزنامہ پرتھم آلو کے بموجب یہ واقعہ جمعہ کی رات کا ہے۔ بنگلہ دیش میں جاری درگا پوجا تقاریب کے دوران 35 ناخوشگوار واقعات پیش آئے اور یکم اکتوبر تا 11 اکتوبر 17 افراد کو گرفتار کیا گیا اور 12 کیسس درج ہوئے۔ اخبار ڈھاکہ ٹریبون نے انسپکٹر جنرل پولیس محمد معین الاسلام کے حوالہ سے یہ اطلاع دی۔
بنگلہ دیش کی 17 کروڑ کی آبادی میں ہندو اقلیت کا تناسب 8 فیصد ہے۔ 5 اگست کو وزیراعظم شیخ حسینہ کی بے دخلی کے بعد سے ہندوؤں کی دکانوں‘ جائیدادوں اور مندروں میں توڑپھوڑ ہوتی رہی ہے۔ اسی دوران نئی دہلی میں وزارت ِ خارجہ نے درگا پوجا منڈپوں پر حملوں پر سخت تشویش ظاہر کی۔
ڈھاکہ سے 270کیلو میٹر دور جشوریشوری کالی مندر سے سونے کا تاج چوری ہوگیا۔ محمد یونس اتوار کے دن ڈھاکیشوری مندر جانے والے تھے لیکن انہوں نے آج ہی اس کا دورہ کیا۔ یہ مندر ایک اہم شکتی پیٹھ ہے۔ درگا پوجا بنگلہ دیش میں ہندوؤں کا بہت بڑا تہوار ہے۔
وزارت ِ حکومت ِ مقامی دیہی ترقیات و انجمن امدادِ باہمی کے مشیر اے ایف حسن عارف نے تنتی بازار پوجا منڈپ حملہ میں زخمی ہونے والوں کی مزاج پرسی مقامی دواخانہ جاکر کی۔ انہوں نے منڈپ کا بھی معائنہ کیا۔