مسلمانوں و عسائیوں کو مذہب کی بنیاد پر ریزرویشن نہیں ،تو دوسرے مذاہب کو ریزرویشن کیوں ؟: ڈاکٹر ایوب سرجن
پرتاپ گڑھ: پیس پارٹی کے قومی صدر ڈاکٹر ایوب سرجن نے کہا کہ ملک کے وزیر داخلہ نے اپنے بیان میں کہا ہے کہ مذہب کی بنیاد پر کرناٹک میں مسلمانوں کو چار فیصدی دیا جانے والا ریزرویش غیر آئینی ہے۔
پرتاپ گڑھ: پیس پارٹی کے قومی صدر ڈاکٹر ایوب سرجن نے کہا کہ ملک کے وزیر داخلہ نے اپنے بیان میں کہا ہے کہ مذہب کی بنیاد پر کرناٹک میں مسلمانوں کو چار فیصدی دیا جانے والا ریزرویش غیر آئینی ہے۔
تو میرا سوال یہ ہے کہ مذہب کی بنیاد پر دوسرے مذاہب کے لوگوں کو دیا جانے والا ریزرویشن کیا غیر آئینی نہیں ہے ؟ صرف مسلمانوں و عسائیوں کو ریزرویشن سے محروم کیوں رکھا جا رہا ہے ؟
بی جے پی کی مسلم مخالف پالیسی کسی سے مخفی نہیں ہے ، اسی پالیسی کے سبب کرناٹک میں مسلم ریزرویشن ختم کیا گیا۔
انہوں نے کرناٹک میں مسلم ریزرویشن ختم کئے جانے کی سخت الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے اپنے ردعمل میں مذکورہ تاثرات کا اظہار کیا ۔
ڈاکٹر ایوب سرجن نے کہا کہ مسلمانوں کا استحصال تو ملک کی آزادی کے بعد سے شروع ہو گیا تھا ،مگر اس وقت اظہار رائے کی آزادی تھی ،اور لوگ ناانصافی پر لب کشائی کرنے سے پرہیز نہیں کرتے تھے۔
آج تو ناانصافی کے خلاف آواز اٹھانا گناہ ہو گیا ہے ، کھلے عام ناانصافی عروج پر ہے۔ لوگ مذمت کرنے و بولنے سے خوفزدہ ہیں ،جس کے سبب خاموش ہیں ۔
بی جے پی اقتدار میں اظہار رائے کی آزادی تقریبا اختتام کی دہلیز پر ہے۔ حکومت کے غیر آئینی کردار کی مخالفت پر سلاخوں کے پیچھے بھیجا جا رہا ہے۔
بی جے پی کی مرکزی و صوبائی حکومتوں کی مسلم مخالف پالیسی ہونے کے سبب ان کے آئینی حقوق کو چھینا جا رہا ہے ۔آئین کا حلف لے کر ذمہ دار عہدوں پر بیٹھے لوگ آئین و جمہوریت کے خلاف کام کر رہے ہیں۔
مذہبی بنیاد پر لوگوں کو تقسیم کر پولرائزیشن کی سیاست کی جارہی ہے ۔
انہوں نے کہا کہ بی جے پی حکومت نے کرناٹک میں مسلمانوں کا ریزرویشن ختم کر اپنی مسلم مخالف پالیسی کو واضح کر دیا ہے ،ان سے مسلم مفاد کا تصور نہیں کیا جا سکتا ہے ۔
ڈاکٹر ایوب نے کہا کہ جب تک مسلمان اپنی قیادت کو ترجیح نہیں دے گا، ان کے مسائل کم ہونے والے نہیں ہیں ۔