شمالی بھارت

امرتسر میں ہرمندر صاحب کے قریب تیسرا دھماکہ، خوف و ہراس کا ماحول

امرتسر: پنجاب میں یہاں ہرمندر صاحب (گولڈن ٹیمپل) کے قریب بدھ کی رات ایک بار پھر زبردست دھماکہ ہوا، حالانکہ اس سے کسی جانی نقصان کی اطلاع نہیں ہے۔

امرتسر: پنجاب میں یہاں ہرمندر صاحب (گولڈن ٹیمپل) کے قریب بدھ کی رات ایک بار پھر زبردست دھماکہ ہوا، حالانکہ اس سے کسی جانی نقصان کی اطلاع نہیں ہے۔

متعلقہ خبریں
میدک کے موضع میں گیاس سلنڈر دھماکہ 2 افراد ہلاک

جہاں دھماکہ ہوا وہ پہلے دو دھماکوں کے مخالف سمت میں ہے۔ یہ دھماکہ ہرمندر صاحب کی راہداری پر واقع سری گرو رام داس سرائے کے قریب تقریباً 12:45 پرہوا۔

دھماکے کی آواز تقریباً 300 میٹر تک سنی گئی۔ واقعہ کی اطلاع ملتے ہی پولیس اہلکار موقع پر پہنچ گئے۔

فرانزک سائنس کی ٹیمیں بھی موقع پر پہنچ گئیں اور جائے وقوعہ سے دھماکے کی باقیات اکٹھی کیں۔

جگہ کو ہر طرف سے سیل کر دیا گیا ہے۔ وہاں کسی کو جانے کی اجازت نہیں ہے۔

انتظامی ذرائع کا کہنا ہے کہ کچھ شرپسند عناصر ماحول کو خراب کرنے کی کوشش کر رہے ہیں۔

اینٹی گینگسٹر ٹاسک فورس کے افسر ابھیمنیو رانا، اے سی پی جی پی ایس ناگرا تحقیقات کے لیے موقع پر پہنچے۔

پولیس کو موقع سے ایک خط بھی ملا ہے جسے پولیس حکام نے اپنی تحویل میں لے لیا ہے۔ پولیس حکام نے اس بارے میں کچھ نہیں بتایا کہ خط میں کیا لکھا ہے۔

کہا جا رہا ہے کہ اس سلسلے میں ایک مشتبہ شخص کو حراست میں لیا گیا ہے لیکن سرکاری طور پر اس کی تصدیق نہیں ہو سکی ہے۔ پولیس نے ملزمان کی گرفتاری کے لیے الگ الگ ٹیمیں تشکیل دے دی ہیں۔

پولیس کمشنر نونہال سنگھ کے مطابق دھماکے کے حوالے سے تحقیقات جاری ہیں۔ دوسری جانب موقع پر موجود ہرمندر صاحب کے منیجر وکرم جیت سنگھ نے بتایا کہ دھماکہ سری گرو رام داس سرائے کے پچھلے حصے میں واقع راہداری میں ہوا۔ تاہم اس سے کوئی جانی یا مالی نقصان نہیں ہوا۔ لیکن لوگوں میں خوف و ہراس کا ماحول ہے۔

قابل ذکر ہے کہ اس سے قبل ہفتہ کی دیر رات اور پیر کی صبح ہیریٹیج اسٹریٹ پر واقع سارا گڑھی سرائے کے قریب دھماکے ہوئے تھے۔

دونوں واقعات میں جہاں پولس فارنسک ڈپارٹمنٹ نمونے لے کر تحقیقات کر رہی ہے، وہیں این آئی اے اور این ایس جی نے جائے وقوعہ کا دورہ کیا اور دھماکے کا سین ری کریئیٹ کرکے وہاں سے مٹی اورپتوں کے نمونے جمع کرنے کے بعد انہیں جانچ کے لیے بھیجاہے، جن کی رپورٹ کا پولیس اور ایجنسیوں کو انتظار ہے۔

ذریعہ
یواین آئی