مسلم خواتین میں برقعہ بانٹنے والوں کو انتخاب میں برقعہ پہننا پڑےگا:سنجے راؤت
راؤت نے اس تضاد کی نشاندہی کی کہ جہاں یہ لوگ برقعہ بانٹ رہے ہیں وہیں دوسری طرف ان کے لیڈر اسکولوں اور کالجوں میں برقع پہننے کی مخالفت کر رہے ہیں۔
ممبئی : چیف منسٹر ایکناتھ شنڈے کی شیو سینا مسلم خواتین کو برقعہ بانٹ رہی ہے۔ یہ پہلا موقع ہے جب شیوسینا مسلم خواتین میں برقعہ تقسیم کر رہی ہے۔ اس حوالے سے ممبئی کے بائیکلہ علاقہ میں کئی مقامات پر ہورڈنگز لگائے گئے تھے یہ ہورڈنگز شنڈے گروپ کے ایم ایل اے یامنی جادھو نے لگوائے اسکے بعد مسلم اکثریتی علاقے مدنپوره میں باقاعدہ ایک پروگرام منعقد کر کے مسلم خواتین کو برقعہ تقسیم کیے گئے۔
اب اودھو گروپ کے رکن پارلیمنٹ سنجے راوت نے شیو سینا کے اس فیصلے پر ردعمل ظاہر کیا ہے۔ سنجے راوت نے ایک بیان میں کہا کہ پارٹی چھوڑنے والے رکن اسمبلی کو بھی برقعہ پہنایا جائے کیونکہ آنے والے انتخابات میں انہیں برقعہ میں عوام کا سامنا کرنا پڑے گا، ورنہ لوگ ان پر جوتوں سے حملہ کریں گے۔
انہوں نے رکن اسمبلی کو غدّار قرار دیتے ہوئے کہا کہ یہ لوگ الیکشن جیتنے کے لیے کسی بھی حد تک جا سکتے ہیں۔ راؤت نے اس تضاد کی نشاندہی کی کہ جہاں یہ لوگ برقعہ بانٹ رہے ہیں وہیں دوسری طرف ان کے لیڈر اسکولوں اور کالجوں میں برقع پہننے کی مخالفت کر رہے ہیں۔
واضح رہے کہ رواں سال لوک سبھا انتخابات میں یامنی جادھو اس علاقے سے الیکشن ہار گئی تھیں، کیونکہ یہ مسلم اکثریتی علاقہ سمجھا جاتا ہے۔ اس لیے مانا جا رہا ہے کہ اسمبلی انتخابات سے پہلے مسلم رائے دہندگان کو راغب کرنے کے لیے اس طرح کے پروگرام منعقد کیے جا رہے ہیں اور شیوسینا کی جانب سے مسلم خواتین کو برقعے تقسیم کیے جا رہے ہیں۔