اومیش پال قتل کیس‘ عتیق احمدکے بیٹے کی مددکرنے پرتین افراد زیرحراست
دہلی میں قیام کے دوران اسد نے اپنے ایک ساتھی کو میرٹھ بھیجاتھا اس کا ساتھی میرٹھ میں رقم اکٹھاکرکے دہلی واپس آیا اور اس نے ساری رقم اسد کے حوالے کردی۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ عتیق احمد کا ایک پراناڈرائیوردہلی میں رہتا ہے اور اسی نے اسد کو میرٹھ سے پیسہ حاصل کرنے میں مدد دی۔

نئی دہلی: جیل میں بند یوپی کے جرائم پیشہ سرغنہ عتیق احمدکا لڑکا اسد اومیش پال کے قتل کے بعد دہلی آیاتھا۔ اومیش پال 2005ء میں بی ایس پی رکن اسمبلی راجیوپال قتل کیس کا اہم گواہ تھا۔ دہلی پولیس اسپیشل سل نے اس سلسلہ میں 3افراد کو حراست میں لیا ہے۔
پولیس ذرائع کاکہنا ہے کہ اسد دہلی کے سنگم وہارآیاتھا جہاں اس نے اپنے ایک ساتھی کے مکان میں تقریباً15 دن قیام کیا۔ پولیس نے مکاندار کی شناخت جاوید کی حثییت سے کی ہے۔ پولیس اس کے تین مددگاروں کی بھی شناخت کرچکی ہے جودہلی میں چھپنے میں اس کی مدد کررہے تھے۔
دہلی میں قیام کے دوران اسد نے اپنے ایک ساتھی کو میرٹھ بھیجاتھا اس کا ساتھی میرٹھ میں رقم اکٹھاکرکے دہلی واپس آیا اور اس نے ساری رقم اسد کے حوالے کردی۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ عتیق احمد کا ایک پراناڈرائیوردہلی میں رہتا ہے اور اسی نے اسد کو میرٹھ سے پیسہ حاصل کرنے میں مدد دی۔
یوپی ایس ٹی ایف اسپیشل سیل سے رابطہ میں ہے۔ قومی دارالحکومت میں دھاوے کئے جارہے ہیں تاکہ پتہ چلے کہ کس کس نے اسد کی مدد کی۔ اسپیشل سیل دہلی میں حراست میں لئے گئے تین افراد سے پوچھ تاچھ کررہا ہے۔ اسد فائرنگ کے واقعہ میں مطلوب ہے جس میں جاریہ سال 24 فروری کو اومیش پال ہلاک ہواتھا۔