گولکنڈہ میں اغوا کا سنسنی خیز کیس حل، سابق میاں بیوی گرفتار — بچی والدین کے حوالے
گولکنڈہ پولیس نے ایک تیز اور مؤثر کارروائی کرتے ہوئے صرف 24 گھنٹوں کے اندر 4 سالہ بچی کے اغوا کے کیس کو حل کر دیا۔ پولیس نے دو ملزمان کو گرفتار کرتے ہوئے بچی کو بحفاظت اس کے والدین کے حوالے کر دیا۔
حیدرآباد: گولکنڈہ پولیس نے ایک تیز اور مؤثر کارروائی کرتے ہوئے صرف 24 گھنٹوں کے اندر 4 سالہ بچی کے اغوا کے کیس کو حل کر دیا۔ پولیس نے دو ملزمان کو گرفتار کرتے ہوئے بچی کو بحفاظت اس کے والدین کے حوالے کر دیا۔
واقعہ 21 نومبر دوپہر 12:30 بجے پیش آیا، جب شیخ مزمل اور نزہت فاطمہ کی بیٹی صفیہ بیگم اچانک لاپتہ ہو گئی۔ والدہ کی جانب سے بچی کو گھر بھیجے جانے کے بعد واپس نہ آنے پر، نزہت فاطمہ نے فوری طور پر گولکنڈہ پولیس سے رجوع کیا۔
سی سی ٹی وی فوٹیج نے پولیس کو اہم سراغ فراہم کیا
شکایت ملتے ہی پولیس نے واقعہ کے مقام اور آس پاس کے علاقوں کی سی سی ٹی وی فوٹیج کا جائزہ لیا۔ فوٹیج میں دیکھا گیا کہ برقعہ پوش ایک خاتون اور ایک آٹو ڈرائیور بچی کو اپنے ساتھ لے جا رہے ہیں۔
معاملے کی سنگینی کو دیکھتے ہوئے پولیس نے فوراً 9 خصوصی ٹیمیں تشکیل دے کر تفتیش کا آغاز کیا۔
اغوا میں سابق میاں بیوی ملوث
تحقیقات میں انکشاف ہوا کہ اس اغوا میں سابق میاں بیوی —
- سمرین بیگم (22)
- محمد فیاض (24)
ملوث ہیں۔
اگرچہ دونوں میں طلاق ہو چکی تھی، لیکن وہ اب بھی ساتھ ہی رہ رہے تھے اور شدید مالی مشکلات کا سامنا کر رہے تھے۔ پولیس کے مطابق دونوں نے بچی کو بھیک منگوانے کے لیے اغوا کرنے کا منصوبہ بنایا تھا تاکہ اسے اپنی آمدنی کا ذریعہ بنا سکیں۔
پولیس نے بتایا کہ ملزمان نے بچی کو صالح نگر کنچ کے علاقے سے اغوا کیا اور آٹو کے ذریعے سمرین کے گھر میں چھپا دیا۔
بچی بحفاظت بازیاب، والدین کے حوالے
پولیس کی برق رفتار تفتیش کے نتیجے میں بچی کو نہ صرف تلاش کر لیا گیا بلکہ اسے کسی نقصان کے بغیر بحفاظت اس کے والدین کے حوالے کیا گیا۔ والدین اور رشتہ داروں نے پولیس کی اس فوری کارروائی پر ان کا شکریہ ادا کیا۔
پولیس کا بیان
کرشنا گوڑ، ایڈیشنل ڈی سی پی – ساوتھ ویسٹ زون نے بتایا کہ پولیس کی مشترکہ اور تیز کارروائی نے اس کیس کو کم وقت میں حل کرنے میں اہم کردار ادا کیا۔
انہوں نے کہا کہ بچوں کے خلاف جرائم میں ملوث افراد کے خلاف سخت کارروائی کی جائے گی۔
گولکنڈہ پولیس کی اس کامیاب کارروائی نے ایک بار پھر ثابت کر دیا ہے کہ بچوں کے تحفظ کے معاملے میں پولیس فورس پوری سنجیدگی اور ذمہ داری کے ساتھ کام کر رہی ہے۔