تلنگانہ

”میرے رہتے بی جے پی تلنگانہ میں اقتدار پر نہیں آسکتی“ : کے سی آر

واضح رہے کہ راجگوپال ریڈی نے حلقہ اسمبلی منگوڈ کی رکنیت وکانگریس پارٹی سے استعفیٰ دے دیا تھا تب سے حلقہ میں سیاسی سرگرمیاں تیز ہوچکی ہیں۔ چیف منسٹر کے سی آر کا دورہ بھی اس سلسلہ کی ایک کڑی ہے۔

نلگنڈہ/ سوریا پیٹ : چیف منسٹر کے چندر شیکھر راؤ نے آج کہا کہ تلنگانہ کی حکومت وعدوں سے زیادہ عملی اقدامات کررہی ہے۔ حکومت نے قلیل مدت میں ریاست کی تیز رفتار ترقی کو یقینی بنایا ہے جس کی سابقہ حکومتوں کے طویل دور میں مثال نہیں ملتی۔

حکومت کی فلاحی اسکیمات، ملک کی عوام کیلئے رول ماڈل ہیں۔ عوام کو حکومت کی فلاحی اسکیمات سے استفادہ کرانے کی ضرورت ہے۔ نیز عوام کو مفاد پرست، دھوکہ باز سیاسی جماعتوں کے جھانسوں میں نہ آنے اور نفرت کے سودا گروں سے چوکس رہنے کی ضرورت ہے۔

کے سی آر آج سہ پہر ضلع نلگنڈہ کے حلقہ اسمبلی منگوڈ میں پرجادیونا سبھا کے تحت ایک بڑے جلسہ عام سے خطاب کررہے تھے۔ واضح رہے کہ راجگوپال ریڈی نے حلقہ اسمبلی منگوڈ کی رکنیت وکانگریس پارٹی سے استعفیٰ دے دیا تھا تب سے حلقہ میں سیاسی سرگرمیاں تیز ہوچکی ہیں۔ چیف منسٹر کے سی آر کا دورہ بھی اس سلسلہ کی ایک کڑی ہے۔

کے سی آر نے اپنی تقریر میں متحدہ ضلع نلگنڈہ میں روبہ عمل لائے گئے ترقیاتی وفلاحی اقدامات کا تذکرہ کیا اور کہا کہ نلگنڈہ باالخصوص حلقہ اسمبلی منگوڈ قبل ازیں نہ صرف پسماندہ تھا بلکہ یہاں فلورائیڈ کا مسئلہ بھی درپیش تھا۔ کئی ایک سیاسی جماعتوں نے اس مسئلہ پر ایک احتجاج تک نہیں کیا۔ تلنگانہ کے قیام کے بعد حکومت کی قابل قدر کارکردگی سے اس مسئلہ کا مکمل خاتمہ ہوچکا ہے۔

انہوں نے حکومت کی جانب سے شروع کردہ مشن بھگیرتا ومشن کاکتیہ کے حوالہ سے بتایا کہ حکومت نے ہر گھر کو نلوں سے پینے کے پانی کی سربراہی کو یقینی بنانے کا بیڑہ اٹھایا۔ آج خوشی کی بات ہے ضلع میں فلورائیڈ کا خاتمہ ہوچکا ہے۔ انہوں نے کہا کہ سری رام ساگر، ڈنڈی، ناگر جنا ساگر پر اجکٹوں کو مزید فروغ دینے کیلئے اقدامات کرنے کی ضرورت ہے۔

انہوں نے ان پروجکٹوں کے ذریعہ متحدہ ضلع کے تمام حلقوں کو آبی سربراہی کیلئے اقدامات کرنے کا وعدہ کیا۔ کے سی آر نے منگوڈ عوام سے ضمنی الیکشن میں اپنا ووٹ فرقہ پرست جماعتوں کو دے کر ضائع نہ کرنے کا مشورہ دیا۔ انہوں نے عوام سے تلنگانہ کی ترقی کو مد نظر رکھتے ہوئے گلابی جماعت کے امیدوار کو کامیاب بنانے کا مشورہ دیا۔

انہوں نے بالراست مرکزی حکومت پر شدید تنقید کرتے ہوئے بتایا کہ آج بی جے پی، ریاست میں اقتدار پر آنے کا خواب دیکھ رہی ہے۔ تاہم جب تک ریاست میں کے سی آر زندہ ہے تب تک بی جے پی اپنے منصوبوں میں کامیاب نہیں ہوسکتی۔ انہوں نے نریندر مودی کی زیر قیادت بی جے پی حکومت کی جانب سے کارپوریشنوں کو خانگیانے کی کوشش کی شدید مخالفت کی اور ملک کے عوام کے جذبات سے کھلواڑ کرنے کا بھی الزام عائد کیا۔

انہوں نے بی جے پی قائدین کو غنڈوں کی ٹولی سے تعبیر کیا اور بعض قائدین کی جانب سے ای ڈی کے تحت انہیں پھنسا نے کے معاملہ میں دئیے گئے بیانات پر افسوس کا اظہار کیا اور کہا کہ کے سی آر ای ڈی۔ یو ڈی، مودی سے ڈرنے والا نہیں ہے۔ کے سی آر کو تلنگانہ کی ترقی و عوام کی خدمت عزیز ہے۔ انہوں نے مرکزی حکومت کو مخالف عوام ومخالف کسان دشمن سے تعبیر کیا۔

انہوں نے نے نریندر مودی کی زیر قیادت مرکزی حکومت کے قائدین کو مشورہ دیا کہ وہ ریاست کی ترقی میں رکاوٹ پیدا نہ کریں۔ انہوں نے پٹرولیم اشیاء کی قیمتوں میں کمی لانے اور چھوٹی اشیاء پر عائد جی ایس ٹی کو برخواست کرنے کا مطالبہ کیا۔ انہوں نے بعض سیاسی جماعتوں کی جانب سے دلت بیمہ، دلت بندھو اسکیم کی مخالفت کرنے پر اپنی برہمی کا اظہار کیا اور بتایا کہ ریاستی حکومت دلت بند ھو کو نہ صرف جاری رکھے گی بلکہ اس کو مستحکم کرتے ہوئے آنے والے دنوں میں ہر دلت کو اس اسکیم سے مستفید کرائے گی۔