سوشیل میڈیا

ٹائٹن آبدوز حادثہ، ماں نے بیٹے کو اپنی جگہ بھیج دیا تھا

ٹائٹن آبدوز میں جاں بحق ہونے والے بزنس مین شہزادہ داؤد کی اہلیہ کرسٹین داؤد نے بی بی سی کو اپنے انٹرویو میں بتایا کہ سلیمان کی شدید خواہش تھی کہ آبدوز کے سفر پر وہ جائے اس لیے انھیں اپنے بیٹے کے لیے جگہ چھوڑنی پڑی۔

لندن: ٹائٹن آبدوز حادثے میں جاں بحق ہونے والے پاکستانی شہری سلیمان داؤد کی والدہ نے بتایا ہے کہ ٹائٹینک کا ملبہ دیکھنے انھیں جانا تھا لیکن پھر انھوں نے اپنے بیٹے کے لیے جگہ چھوڑ دی۔

متعلقہ خبریں
چلتی اسکول بس کے اسٹیرنگ کا راڈ نکل گیا، طلبہ خوفزدہ
ہٹ اینڈ رن کیس، 5 گرفتار
شمس آباد ہائی وے پر سڑک حادثہ،ماں بیٹا ہلاک
آندھرا پردیش کی میڈیکل طالبہ شیخ ظہیرہ ناز جاں بحق
پٹاخے کی فیکٹری میں دھماکہ سے 11 مزدوروں کی موت، پانچ زخمی

تفصیلات کے مطابق ٹائٹن آبدوز میں جاں بحق ہونے والے بزنس مین شہزادہ داؤد کی اہلیہ کرسٹین داؤد نے بی بی سی کو اپنے انٹرویو میں بتایا کہ سلیمان کی شدید خواہش تھی کہ آبدوز کے سفر پر وہ جائے اس لیے انھیں اپنے بیٹے کے لیے جگہ چھوڑنی پڑی۔

کرسٹین داؤد نے انکشاف کیا کہ وہ تباہ کن مہم میں حصہ لینے کا ارادہ رکھتی تھیں لیکن پھر بیٹا جانے لگا تو اس کے لیے وہ ایک طرف ہٹ گئیں، انھوں نے کہا فیملی کچھ عرصے سے ٹائٹن آبدوز پر سفر کی منصوبہ بندی کر رہی تھی، لیکن کرونا وائرس کی وبا کے باعث اسے ملتوی کر دیا گیا تھا۔

انھوں نے بتایا کہ اصل میں اپنے شوہر کے ساتھ ان کا سفر کرنے کا منصوبہ تھا کیوں کہ اس وقت سلیمان بہت چھوٹا تھا، لیکن جب کووِڈ کی وجہ سے سفر منسوخ ہو گیا تو اب سلیمان زیر آب روبک کیوب معمہ حل کرنے کے گنیز ریکارڈ کے لیے جانا چاہتا تھا، جس کے لیے اس نے گنیز بک آف ورلڈ ریکارڈز کو درخواست بھی دے دی تھی۔

کرسٹین کا کہنا تھا کہ سلیمان روبک کیوب کا دیوانہ تھا دراصل وہ اپنے روبک کیوب کے بغیر کہیں بھی نہیں گیا، اور وہ زیر آب اسے 12 سیکند میں حل کر سکتا تھا، سلیمان نے کہا تھا ’’میں ٹائٹینک میں سمندر سے 3,700 میٹر نیچے روبک کیوب کو حل کرنے جا رہا ہوں۔‘‘

کرسٹین کا کہنا تھا کہ وہ بیٹے کو بھیجنے پر خوش تھیں، لیکن جب ان سے پوچھا گیا کہ اپنی جگہ بیٹے کو بھیجنے پر وہ اب کیا محسوس کر رہی ہیں، تو وہ کچھ نہ بول سکیں۔

a3w
a3w