شمالی بھارت

کلکتہ یونیورسٹی میں گورنر کے خلاف ٹی ایم سی طلبا یونین کا احتجاج (ویڈیوز)

گورنر سی وی آنند بوس آج کلکتہ یونیورسٹی کے مین کیمپس میں پہنچے تاہم ترنمول کانگریس چھاترا پریشد سے وابستہ کارکنان نے احتجاج کیا۔

کولکتہ(یواین آئی) گورنر سی وی آنند بوس آج کلکتہ یونیورسٹی کے مین کیمپس میں پہنچے تاہم ترنمول کانگریس چھاترا پریشد سے وابستہ کارکنان نے احتجاج کیا۔

جمعرات کو جیسے ہی گورنر کی گاڑی کالج اسٹریٹ میں یونیورسٹی کے مرکزی کیمپس میں داخل ہوئی ترنمول کانگریس کے طلبا تنظیم سے وابستہ طلبا نے سڑک کے دونوں طرف سے گو بیک کے نعرے لگائے۔ گورنر کو سیاہ پرچم بھی دکھایا گیا۔

مظاہرین کے مطابق گورنر نے قوانین کی پاسداری کیے بغیر یونیورسٹی میں غیر قانونی طور پر وائس چانسلر لگا دیا ہے۔گورنر نے جمعرات کو پی ایچ ڈی کی ڈگریاں حاصل کرنے والوں کو اسناد دینے کی تقریب میں شرکت کے لیے یونیورسٹی کا دورہ کیا۔ گورنر ریاستی یونیورسٹیوں کے چانسلر بھی ہیں۔

احتجاج کرنے والے ترنمول کانگریس کے چھاتر پریشد کارکنوں نے مطالبہ کیا کہ کل وقتی وائس چانسلر کی عدم موجودگی کی وجہ سے یونیورسٹی میں سالانہ کانووکیشن کا انعقاد نہیں کیا جا سکتا۔ اس لیے کانووکیشن کی تقریب سرٹیفکیٹ دینے کی تقریب کے نام پر گھرپتھ میں منعقد کی جا رہی ہے۔ انہوں نے یہ بھی شکایت کی کہ چند پروفیسروں کے علاوہ انہیں یونیورسٹی میں داخل ہونے کی اجازت نہیں دی گئی۔

ریاست کی حکمراں جماعت کی طلبا تنظیم نے بدھ کو ہی اس احتجاجی پروگرام کی کال دی تھی۔شانتا دتہ اس وقت کلکتہ یونیورسٹی کی قائم مقام وائس چانسلر ہیں۔ یونیورسٹیوں میں وائس چانسلرز کی تقرری کیلئے سرچ کمیٹی بنا ئی گئی ہے۔ راج بھون اور ریاستی حکومت کے درمیان اس معاملے میں تنازع ہے۔

8 جولائی کو سپریم کورٹ نے کہا تھا کہ مغربی بنگال کی تمام یونیورسٹیوں میں وائس چانسلر کی تقرری کا عمل تین ماہ کے اندر مکمل ہونا چاہیے۔ سپریم کورٹ کے ریٹائرڈ جج یو یو للت کی سربراہی میں تین رکنی سرچ کمیٹی تشکیل دی جائے گی۔ کمیٹی کے چیئرمین کے طور پر ریٹائرڈ جسٹس للت تمام یونیورسٹیوں کے لیے ایک کمیٹی تشکیل دے سکتے ہیں۔

ایک بار پھر مختلف یونیورسٹیوں کے لیے الگ الگ کمیٹیاں بنائی جا سکتی ہیں۔ چیئرمین ضرورت پڑنے پر مزید چار ماہرین کو کمیٹی میں رکھ سکتے ہیں۔سپریم کورٹ نے حکم دیا تھا کہ سرچ کمیٹی ہر یونیورسٹی کے وائس چانسلر کے عہدے کے لیے تین ناموں کا انتخاب کرے گی۔ وہ تینوں نام وزیر اعلیٰ کو بھیجیں گے۔

وزیر اعلیٰ ان تین ناموں میں سے ایک نام کا انتخاب کریں گی۔ وہ اس نام کو راج بھون بھیجیں گی۔ گورنر کی جانب سے انہیں متعلقہ یونیورسٹی کا وائس چانسلر مقرر کیا جائے گا۔ وہ ریاست کی تمام یونیورسٹیوں کے چانسلر ہیں۔ تاہم اگر وزیراعلیٰ کو سرچ کمیٹی کا منتخب کردہ نام پسند نہیں تو وہ سپریم کورٹ سے رجوع کر سکتی ہیں۔اگر وزیر اعلیٰ ممتا بنرجی کے بھیجے گئے نام کو گورنر پسند نہیں کرتے ہیں تو وہ بھی سپریم کورٹ بھی جا سکتے ہیں۔

a3w
a3w