آندھراپردیش

ٹماٹر کی بڑھتی قیمت نے کسان کی جان لے لی

سمجھا جارہا ہے کہ ٹماٹر کی قیمت میں بھاری اضافہ کے بعد کسان نے اس سبزی کو فروخت کرتے ہوئے بھاری رقم حاصل کی اور اس رقم کو لوٹنے کیلئے نامعلوم شرپسندوں نے اس کسان کو موت کے گھاٹ اتار دیا۔

امراوتی: آندھرا پردیش کے ضلع انامایا میں نامعلوم افراد نے بتایا جاتا ہے کہ ٹماٹر کے ایک کسان کا قتل کردیا۔ سمجھا جارہا ہے کہ ٹماٹر کی قیمت میں بھاری اضافہ کے بعد کسان نے اس سبزی کو فروخت کرتے ہوئے بھاری رقم حاصل کی اور اس رقم کو لوٹنے کیلئے نامعلوم شرپسندوں نے اس کسان کو موت کے گھاٹ اتار دیا۔

متعلقہ خبریں
روڈی شیٹر ایوب خان گرفتار
نیپال سے ٹماٹر کی اسمگلنگ 4 کسٹمس عہدیدار معطل
جائیداد کے لئے نوجوان کے ہاتھوں باپ اور ماموں کا قتل
آشنا کے ساتھ مل کر شوہر کا قتل، خاتون گرفتار
عطاپور کی جم کے احاطہ میں قتل کا معمہ حل،8ملزمین گرفتار

62 سالہ کسان ناریم راج شیکھر ریڈی، کا چہارشنبہ کے روز مدنا پلی منڈل کے موضع بوڈی ملا دینی میں قتل کردیا گیا۔ پولیس نے شبہ ظاہر کیا کہ منگل کی شب قتل کی یہ واردات اس وقت پیش آئی جبکہ ریڈی، دودھ سربراہ کرنے کیلئے گاؤں جارہا تھا۔

نامعلوم حملہ آوروں نے اسے روکا اور اس کے ہاتھوں اور پیروں کو ریشم کے دھاگوں سے باندھ دیا اور توال کی مدد سے اس کا گلا دبا کر اسے موت کے گھاٹ اتار دیا۔ وہ، زرعی کھیت میں رہتا تھا اور دودھ سربراہ کرنے کیلئے گاؤں گیا ہوا تھا۔

ریڈی کی اہلیہ نے پولیس کو بتایا کہ چند نامعلوم افراد ٹماٹر خرید نے ان کے کھیت آئے تھے مگر میں نے انہیں بتادیا کہ ریڈی دودھ پہونچانے کیلئے گاؤں گئے ہوئے ہیں یہ سنتے ہی نامعلوم افراد یہاں سے چلے گئے۔

ٹماٹر کی قیمت میں ہوش ربا اضافہ کے بعد کسان راج شیکھر ریڈی نے مارکٹ میں ٹماٹر فروخت کرتے ہوئے30 لاکھ روپے کمائے تھے۔شبہ کیا جارہا ہے کہ اس قتل کا تعلق اسی سے ہے۔ پولیس اس بات کی بھی تحقیقات کررہی ہے کہ آیا، کسان، گاؤں جاتے وقت بھاری رقم لے گیا تھا؟۔

پولیس، تمام زاویوں سے اس کیس کی تحقیقات کررہی ہے۔ ڈی ایس پی کیشپا نے کہا کہ اس کیس کی گتھی سلجھانے کیلئے پولیس کی 4ٹیمیں تشکیل دی گئی ہیں۔ تحقیقات کے حصہ کے طور پر پولیس نے اسنفرڈاگ کی خدمات بھی حاصل کی ہیں۔

یہ کتے جرم کے مقام سے متاثرہ کے مکان تک گئے۔ پولیس کو شبہ ہے کہ 3 سے4افراد نے اس جرم کا ارتکاب کیا ہے۔ ضلع ایس پی گنگا دھر راؤ نے بھی مقام واردات کا معائنہ کیا۔ متاثرہ کے افراد خاندان سے بات چیت کی۔

اس کسان کے پسماندگان میں بیوی اور دوبیٹیاں شامل ہیں۔ دونوں بیٹیوں کی شادیاں ہوچکی ہیں اور دونو ں بنگلورو میں مقیم ہیں۔