شمالی بھارت

آگرہ میں موسلادھاربارش‘ تاج محل کے گنبد کو نقصان پہنچنے کی تردید

سپرنٹنڈنگ چیف راج کمار پٹیل نے پی ٹی آئی سے کہا کہ ہم نے بڑے گنبد کی جانچ کی ہے۔ یہ جانچ ایک ڈرون کیمرہ کے ذریعہ کی گئی اور ہم نے پایا ہے کہ گنبد کو کوئی نقصان نہیں پہنچا۔ ایک مقامی شہری نے جو مسلمہ ٹور گائیڈ ہے‘ کہا کہ تاج محل آگرہ اور سارے ملک کی شان ہے۔

آگرہ: گزشتہ 3 دن سے جاری موسلابارش کے باعث تاج محل کے درمیانی گنبد سے پانی ٹپکنے لگا ہے۔ تاج محل کے احاطہ میں واقع باغ زیرآب آگیا۔ جمعرات کے دن تاج محل گارڈن کے زیرآب آنے کا ویڈیو وائرل ہوا۔ سیاحوں کی توجہ اس جانب مرکوز ہوئی تاہم محکمہ آثارِ قدیمہ(اے ایس آئی) آگرہ سرکل کے ایک سینئر عہدیدار کا کہنا ہے کہ مرکزی گنبد میں پجر کی وجہ سے پانی پٹکنے لگا۔

متعلقہ خبریں
آندھرا پردیش کے کئی مقامات پر موسلادھار بارش
آگرہ کو ہیریٹیج سٹی قرار دینے کی درخواست خارج
حسین ساگر کے دو گیٹوں سے پانی کا اخراج
انڈونیشیا میں سیلاب کی تباہ کاریاں، ہلاکتوں کی تعداد 41 ہو گئی
تاج محل اور لال قلعہ دو دن بند رہیں گے

 گنبد کو کوئی نقصان نہیں پہنچا ہے۔ سپرنٹنڈنگ چیف راج کمار پٹیل نے پی ٹی آئی سے کہا کہ ہم نے بڑے گنبد کی جانچ کی ہے۔ یہ جانچ ایک ڈرون کیمرہ کے ذریعہ کی گئی اور ہم نے پایا ہے کہ گنبد کو کوئی نقصان نہیں پہنچا۔ ایک مقامی شہری نے جو مسلمہ ٹور گائیڈ ہے‘ کہا کہ تاج محل آگرہ اور سارے ملک کی شان ہے۔

 اس نے کہا کہ یہ تاریخی عمارت سینکڑوں مقامی لوگوں کو روزگار دیتی ہے۔ یہ عمارت سیاحت کی صنعت سے وابستہ لوگوں کے لئے بھی ذریعہ روزگار ہے۔ مسلمہ سرکاری گائیڈ مونیکا شرما نے کہا کہ عمارت کا اچھی طرح خیال رکھنا چاہئے کیونکہ سیاحت کی صنعت سے جڑے لوگوں کی یہ واحد امید ہے۔

آگرہ میں گزشتہ 3 دن سے موسلادھار بارش ہورہی ہے۔ شہر کے بیشتر حصوں میں پانی جمع ہوگیا۔ ایک قومی شاہراہ بھی زیرآب آگئی۔ بارش کے پانی نے فصلوں اور شہر کی پاش کالونیوں کو اپنی لپیٹ میں لے لیا۔ آگرہ ضلع انتظامیہ نے تمام اسکول بند رکھنے کا حکم دیا۔

a3w
a3w