تلنگانہ

توشیبا کو تلنگانہ میں فیول سیل انڈسٹریز کے قیام کی دعوت:بھٹی وکرامارکا (ویڈیو)

تلنگانہ کے ڈپٹی چیف منسٹر ملو بھٹی وکرامارکہ نے چہارشنبہ کے روز جاپان کے ملٹی نیشنل الیکٹرانکس کمپنی توشیبا کارپوریشن کو تلنگانہ میں فیول سیل انڈسٹریز کے قیام کی دعوت دی ہے۔

حیدرآباد(منصف نیوز بیورو) تلنگانہ کے ڈپٹی چیف منسٹر ملو بھٹی وکرامارکہ نے چہارشنبہ کے روز جاپان کے ملٹی نیشنل الیکٹرانکس کمپنی توشیبا کارپوریشن کو تلنگانہ میں فیول سیل انڈسٹریز کے قیام کی دعوت دی ہے۔

متعلقہ خبریں
رورل ڈیولپمنٹ سرویسس کے بورڈ آف ڈائرکٹرس کا اجلاس
حلقہ ناگر جنا ساگر میں 9 دسمبر کو غریبوں میں اراضیات کی تقسیم
وزیر اعظم کی تقریر پر سیتا اکا کا شدید ردعمل
کسانوں کے قرض معافی اسکیم پر عمل جلد مکمل ہوگا: تملاناگیشور راؤ
ڈی ایس سی میں منتخب بی ایڈ طلبہ کے اسناد کی تصدیق کی تاریخ میں توسیع کا مطالبہ

عہدیداروں کے ساتھ آج ٹوکیو میں توشیبا کے ہیڈ کوارٹر کے دورہ کے بعد خطاب کرتے ہوئے بھٹی وکرامارکا نے کہا کہ فیول سیل انڈسٹریز کے قیام پر حیدرآباد میں مجوزہ فیوچر سٹی کے استعمال میں اضافہ ہوگا۔ انہوں نے توشیبا فرم پر زور دیا کہ وہ مشترکہ شراکت داری سے ریاست میں متعلقہ یونٹس کے قیام کو یقینی بنائے۔

یہ دعویٰ کرتے ہوئے کہا کہ تلنگانہ کو ماڈرن جنریٹرس، انرجی سیونگ اسٹوریج پراڈکٹس، الیکٹرک وہیکل بیاٹریز اور اس سے مربوط خدمات (سرویسس) ضروری ہیں، انہوں نے توشیبا انتظامیہ پر زور دیا کہ اس موقع سے فائدہ اٹھائے اور تلنگانہ میں سرمایہ کاری کرے۔

ریاست کے وزیر توانائی بھٹی وکرامارکہ نے مزید کہا کہ حکومت تلنگانہ ریاست میں تمام آر ٹی سی بسوں کو بہت جلد الیکٹرک وہیکلس میں تبدیل کرنے کا منصوبہ رکھتی ہے۔قبل ازیں ڈپٹی چیف مسٹر ملو بھٹی وکرماکہ نے کہا تلنگانہ گرین ہائیڈروجن کی پیداوار میں قائد کے طور پر ابھرنے کے لیے تیار ہے۔ جاپان کی یاماناشی گرین ہائیڈروجن کمپنی اور ریاست کے درمیان ایک باہمی تعاون کے ساتھ ہم اس مقصد کو حاصل کریں گے۔

ڈپٹی چیف منسٹر بھٹی وکرمارکہ جن کے پاس توانائی کا قلمدان بھی ہے، نے اپنے دورہ جاپان کے دوران تلنگانہ میں بڑے پیمانے پر گرین ہائیڈروجن پلانٹس اور بیاٹری انرجی اسٹوریج سسٹم (بی ای ایس ایس) قائم کرنے کے منصوبوں کا اعلان کیا ہے۔ انہوں نے ایک وفد کے ساتھ جس میں اسپیشل چیف سکریٹری فینانس رام کرشن راؤ، انرجی سکریٹری رونالڈ راس اور ایس سی سی ایل کے سی ایم ڈی این بلرام شامل تھے، ٹوکیو سے 100 کلومیٹر دور واقع یاماناشی کے ریسرچ اینڈ ڈیولپمنٹ سنٹر کا دورہ کیا تھا۔ انہوں نے جدید ترین گرین ہائیڈروجن پروڈکشن ٹکنالوجی کا مشاہدہ کیا اور یاماناشی کے سائنسدانوں اور ایگزیکٹوز کے ساتھ ممکنہ تعاون پر تبادلہ خیال کیا۔

جاپان کی پاور ٹو گیس کمپنی یاماناشی نے ایک ایسا عمل تیار کیا ہے جو پانی کو ہائیڈروجن اور آکسیجن میں تقسیم کرنے کے لیے شمسی توانائی کا استعمال کرتا ہے۔ اس گرین ہائیڈروجن کو مختلف قسم کے ایپلی کیشنز کے لیے استعمال کیا جا سکتا ہے۔ انہوں نے یقین ظاہر کیا کہ تلنگانہ جلد ہی ہندوستان میں گرین ہائیڈروجن کا مرکز بن سکتا ہے، جس میں کھاد کے کارخانوں، روڈ ٹرانسپورٹ کارپوریشن اور دیگر صنعتوں کو ماحول دوست ایندھن فراہم کرنے کا منصوبہ ہے۔

اپنے دورے کے دوران، بھٹی وکرمارکہ نے یاماناشی کے بیاٹری انرجی سٹوریج سسٹم (BESS) کا بھی معائنہ کیا، جو بعد میں استعمال کے لیے دن میں پیدا ہونے والی اضافی شمسی توانائی کا ذخیرہ کرتا ہے۔ انہوں نے تلنگانہ میں گرین ہائیڈروجن پلانٹس اور بی ای ایس ایس ٹکنالوجی دونوں کو متعارف کرانے کے لیے یاماناشی کے ساتھ مشترکہ منصوبے کی تجویز پیش کی۔