تین طلاق کا کیس، شوہر کے خلاف بیوی کی ایف آئی آر
راجستھان کے ٹونک علاقہ سے آج تین طلاق کے ایک کیس کی اطلاع ملی ہے۔ متاثرہ خاتون نے کوتوالی علاقہ پولیس اسٹیشن میں شوہر کے خلاف شکایت درج کرائی ہے۔

جئے پور: راجستھان کے ٹونک علاقہ سے آج تین طلاق کے ایک کیس کی اطلاع ملی ہے۔ متاثرہ خاتون نے کوتوالی علاقہ پولیس اسٹیشن میں شوہر کے خلاف شکایت درج کرائی ہے۔
چند ماہ قبل اسی ضلع سے تین طلاق کے ایک اور کیس کی اطلاع ملی تھی۔ پولیس انسپکٹر بھنور لال ویشنو نے کہا کہ متاثرہ خاتون جو گجرات کے شہر احمد آباد کی ساکن ہے، اس کی شادی 10 / جون 2003 کو ٹونک شہر کے ساکن قیصر عرف فرقان کے ساتھ مسلم رسم و رواج کے مطابق ہوئی تھی۔
اس رپورٹ میں متاثرہ خاتون نے بتایا کہ اس کے شوہر اور سسرالی ارکان خاندان نے معمولی باتوں پر اسے ہراسانی شروع کردی تھی۔ شادی کے فوری بعد یہ سلسلہ شروع ہوا تھا جس کے نتیجہ میں اسے ذہنی اذیت اور مایوسی سے گزرنا پڑا۔
16/ستمبر کو رات تقریباً 10بجے متاثرہ خاتون کے شوہر نے ایک معمولی مسئلہ پر اسے مارپیٹ کی، ساتھ ہی ساتھ اس نے تین مرتبہ طلاق کے الفاظ ادا کرتے ہوئے اسے طلاق دے دی اور بھی کہا کہ اب وہ اس کی بیوی نہیں ہے۔
متاثرہ نے اپنی شکایت میں کہا کہ لڑائی جھگڑے کے بعد اسے زبردستی گھر سے باہر نکال دیا گیا اسی دوران پولیس نے اس کیس کی تحقیقات شروع کردی ہے۔ متاثرہ خاتون نے ملزم شوہر قیصر عرف فرقان کے خلاف ایف آئی آر درج کرائی ہے۔ اس نے شوہر کے علاوہ سسرال والوں پر بھی حملہ کا الزام عائد کیا ہے۔
کوتوالی پولیس اسٹیشن میں اس کا طبی معائنہ بھی کیا گیا۔ متاثرہ خاتون نے بتایا کہ اس کی شادی کو 21 سال گزر چکے ہیں۔ اس کی کوئی اولاد نہیں ہوئی اسی لئے اس کے سسرال والے اسے مسلسل مارپیٹ کیا کرتے تھے۔ بعض اوقات ویڈیو ز بھی بنایا کرتے تھے۔