حیدرآباد

ٹی آر ایس ، بی آر ایس بن گئی ، قومی سطح پر رول کیلئے کے سی آر تیار

ٹی آرایس کے جنرل باڈی اجلاس سے پہلے،چندرشیکھرراو نے کیمپ آفس پرگتی بھون میں جے ڈی ایس لیڈر کماراسوامی اورتمل ناڈو کی پارٹی ودوتھلائی چیروتگل کچی کے بانی ٹی تروملم کے اعزاز میں ناشتہ کا اہتمام کیا۔

حیدرآباد: دسہرہ کے موقع پرتلنگانہ کی حکمران جماعت تلنگانہ راشٹرا سمیتی بھارتیہ راشٹرا سمیتی (بی آر ایس) سے بدل گئی ہے۔ برسراقتدار جماعت اب ریاستی حکومت کی فلاحی اسکیمات کو ملک بھر میں نمایاں کرے گی تاکہ پارٹی قومی سطح پر ایک طاقت بن کر ابھر سکے۔

 ٹی آر ایس کے سربراہ ووزیراعلی کے چندرشیکھرراونے وجے دشمی کے موقع پر نئے نام کا اعلان کیا۔ یہ اعلان چہارشنبہ کی دوپہر ایک بجکر 19 منٹ پر ٹی آر ایس ہیڈکوارٹرس تلنگانہ بھون میں منعقدہ پارٹی کے ارکان پارلیمنٹ، ارکان اسمبلی، ارکان کونسل، ارکان عاملہ، ریاستی وزراء کی موجودگی میں پارٹی کے عاملہ کے اجلاس میں کیا گیا۔

اس اجلاس میں پارٹی کے ضلعی صدور اور کارپوریشنس کے صدورنشین بھی شریک تھے۔ قومی سیاست میں داخل ہونے پارٹی کی مساعی کے حصہ کے طور پر تلنگانہ کی بہتر حکمرانی کے ماڈل کے ذریعہ ملک کے عوام تک پہنچنے کی مساعی کی جائے گی اور ملک میں بی جے پی سے بی آر ایس مقابلہ کرے گی۔

اس خصوص میں نام کی تبدیلی کی قرارداد منظور کی گئی ہے۔ الیکشن کمیشن کو اس سلسلہ میں نام کی تبدیلی سے عوامی نمائندوں کے ایکٹ کے ذریعہ جلد ہی واقف کروایا جائے گا۔ یہ پارٹی تلنگانہ میں جاری فلاحی اسکیمات جیسے فصل اگانے کے لئے کسانوں کو فراہم کی جانے والی مالی امداد کی اسکیم رعیتو بندھو اور ہر دلت کو اپنا کاروبار شروع کرنے کے لئے دی جانے والی 10 لاکھ روپے کی گرانٹ کی اسکیم دلت بندھو پر توجہ دے گی۔

 اسی طرح کی اسکیمات پر قومی سطح پر عمل کی کوششوں کو اجاگر کیا جائے گا۔ دوسری جانب بی جے پی نے تلنگانہ حکومت کی ان اسکیمات کو مفت والی اسکیمات قراردیا ہے۔ ریاست کی حکمراں جماعت کا ماننا ہے کہ بجلی ملک کے تمام مواضعات میں فراہم نہیں کی جاسکی۔

 ان تمام پہلووں کو قومی سطح پر مرکز کی حکمراں جماعت کو بے نقا ب کرنے کے لئے چلائی جانے والی مہم کے دوران اجاگر کیا جائے گا۔ ای میل کے ذریعہ الیکشن کمیشن کو نام کی تبدیلی سے واقف کروایا جائے گا۔ بعدازاں 6 اکتوبر کو شخصی طور پارٹی کا نمائندہ کمیشن کے ذمہ داروں سے ملاقات کرے گا۔

گذشتہ ماہ پارٹی ذرائع نے اشارہ دیا تھا کہ جلد ہی قومی پالیسیوں کے ساتھ قومی پارٹی قائم کی جائے گی۔ حال ہی میں وزیراعلی چندرشیکھرراو نے 2024ء کے لوک سبھا انتخابات میں غیر بی جے پی حکومت کے برسراقتدار آنے پر ملک بھر کے کسانوں کے لئے مفت بجلی کی فراہمی کا اعلان کیا تھا۔

حال ہی میں بہار کے وزیراعلی نتیش کمار سے ملاقات کے دوران چندرشیکھرراو نے بی جے پی سے پاک بھارت کا نعرہ دیتے ہوئے الزام لگایا تھا کہ مرکز کی قومی جماعت نے ملک کو برباد کردیا ہے۔ جاریہ سال اپریل میں ٹی آر ایس نے اپنی یوم تاسیس کے موقع پر اس بات کا عزم کیا تھا کہ پارٹی کو ملک کے مفاد میں قومی سیاست میں اہم رول ادا کرنا چاہئے کیوں کہ بی جے پی اپنے سیاسی فائدہ کے لئے فرقہ وارانہ جذبات کا سہارا لے رہی ہے۔

 اسی دوران جے ڈی ایس لیڈر کمارا سوامی اوران کی پارٹی کے کئی ارکان اسمبلی نے بھی ٹی آر ایس کے جنرل باڈی اجلاس میں شرکت کی۔ ٹی آرایس کے جنرل باڈی اجلاس سے پہلے،چندرشیکھرراو نے کیمپ آفس پرگتی بھون میں جے ڈی ایس لیڈر کماراسوامی اورتمل ناڈو کی پارٹی ودوتھلائی چیروتگل کچی کے بانی ٹی تروملم کے اعزاز میں ناشتہ کا اہتمام کیا۔

 اس موقع پر ریاستی وزرا کے تارک راما راو اور ہریش راو بھی موجود تھے۔ وزیراعلی، بی آرایس کے رسمی اعلان کے لئے دہلی میں بڑے پیمانہ پر جلسہ سے خطاب کریں گے۔ وہ ملک گیر دورہ کے لئے 12نشست والے طیارہ کا استعمال کریں گے۔

کے چندرشیکھرراو کامقصد عوامی ایجنڈہ کے ساتھ قومی سیاست میں داخل ہونا ہے تاکہ علاقائی جماعتوں کو متحد کیاجاسکے۔ امکان ہے کہ ٹی آرایس کی جگہ بننے والی اس نئی پارٹی کے بینر تلے پہلا ضمنی انتخاب، 3نومبر کو منوگوڑہ کا ہوگا۔

کے چندرشیکھرراو کی نئی پارٹی 2024کے لوک سبھا انتخابات میں حصہ لے گی اور اس سے پہلے بعض ریاستوں میں ہونے والے انتخابات میں بھی پارٹی حصہ لے گی۔ امکان ہے کہ بی آرایس کے پرچم کا رنگ گلابی ہوگا اورپارٹی کاانتخابی نشان کار ہی رہے گا، البتہ ٹی آرایس کے جھنڈے میں جو تلنگانہ کا نقشہ ہے، اس نقشہ کی جگہ ہندوستان کا نقشہ ہوگا۔