امریکہ و کینیڈامشرق وسطیٰ

ٹرمپ اور نیتن یاہو نے وائٹ ہاؤس میں غزہ کے یرغمالوں اور ٹیرف پر کیا تبادلہ خیال

نیتن یاہو نے یرغمالیوں کی آزادی کو محفوظ بنانے کے لیے اسرائیل کے عزم پر زور دیتے ہوئے اتفاق کیا۔ انہوں نے اسرائیل اور حماس کے درمیان غیر مستحکم جنگ بندی کا بھی ذکر کیا۔ اگرچہ انہوں نے کسی نئے معاہدے پر دستخط نہیں کیے لیکن دونوں نے خطے میں تشدد کو کم کرنے کی اہمیت پر زور دیا۔

واشنگٹ: امریکی صدر ڈونالڈ ٹرمپ اور اسرائیلی وزیر اعظم بنجامن نیتن یاہو نے پیر کو وائٹ ہاؤس میں ملاقات کی جس میں غزہ کے یرغمالی بحران اور اسرائیلی سامان پر امریکی ٹیرف پر تبادلہ خیال کیا کیا صحافیوں کے لیے کھلے اوول آفس میں ایک مختصر سیشن میں، ٹرمپ نے غزہ میں یرغمالیوں کی رہائی کو ’اولین ترجیح‘ قرار دیا۔

متعلقہ خبریں
ٹرمپ کی ریلی میں پھر سکیورٹی کی ناکامی، مشتبہ شخص میڈیا گیلری میں گھس گیا (ویڈیو)
اسرائیلی حملہ میں لبنان میں 20 اور شمالی غزہ میں 17 جاں بحق
اسرائیل میں یرغمالیوں کی رہائی کیلئے 7 لاکھ افراد کا احتجاجی مظاہرہ
کملاہیرس اور ٹرمپ میں کانٹے کی ٹکر متوقع
روسی صدر کی مشرق وسطیٰ میں تنازعات کے خاتمے میں مدد کی پیشکش

انہوں نے جاری مذاکرات کے بارے میں امید کا اظہار کیا لیکن کوئی خاص تفصیلات نہیں بتائیں۔

ٹرمپ نے کہا ’’ہم پیش رفت کر رہے ہیں ۔مجھے یقین ہے کہ ہم تمام یرغمالیوں کو جلد ہی گھر واپس دیکھیں گے۔‘‘

نیتن یاہو نے یرغمالیوں کی آزادی کو محفوظ بنانے کے لیے اسرائیل کے عزم پر زور دیتے ہوئے اتفاق کیا۔ انہوں نے اسرائیل اور حماس کے درمیان غیر مستحکم جنگ بندی کا بھی ذکر کیا۔

اگرچہ انہوں نے کسی نئے معاہدے پر دستخط نہیں کیے لیکن دونوں نے خطے میں تشدد کو کم کرنے کی اہمیت پر زور دیا۔

ٹرمپ نے اسرائیل سے درآمدات پر اپنے حالیہ 17 فیصد ٹیرف کا دفاع کیا، جو ان کی وسیع تجارتی پالیسی کا حصہ ہے جو کئی معیشتوں کو متاثر کر رہی ہے۔

نیتن یاہو نے مبینہ طور پر ان ٹیرف سے ریلیف مانگا، جس میں امریکہ کے ساتھ تجارتی تعلقات کو مضبوط کرنے کے لیے اسرائیل کی کوششوں پر روشنی ڈالی گئی۔