ٹرمپ کا کیپٹل ہل حملے میں ملوث افراد کو معافی دینے کا اعلان
ٹرمپ نے کپیٹل ہل حملے میں ملوث افراد کو معافی دینے کا اعلان کیا ہے، این بی سی کو انٹرویو میں ٹرمپ نے کہا کہ وہ ان فسادیوں کو معاف کر دیں گے جنھوں نے 6 جنوری کو یو ایس کیپیٹل پر حملے میں حصہ لیا تھا۔
واشنگٹن: نو منتخب امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے کیپٹل ہل حملے میں ملوث افراد کو معافی دینے کا اعلان کر دیا۔امریکی میڈیا رپورٹس کے مطابق ٹرمپ نے کپیٹل ہل حملے میں ملوث افراد کو معافی دینے کا اعلان کیا ہے، این بی سی کو انٹرویو میں ٹرمپ نے کہا کہ وہ ان فسادیوں کو معاف کر دیں گے جنھوں نے 6 جنوری کو یو ایس کیپیٹل پر حملے میں حصہ لیا تھا۔
روئٹرز کے مطابق کپیٹل ہل پر حملے میں ملوث ہونے پر 1,572 افراد پر فرد جرم عائد کی گئی تھی اور سزائیں سنائی گئیں تھیں، اسے امریکا کی اب تک کی سب سے بڑی مجرمانہ تحقیقات قرار دیا گیا ہے، گرفتار افراد کو ممنوعہ علاقے میں غیر قانونی طور پر داخل ہونے سے لے کر بغاوت کی سازش اور پرتشدد حملے تک کے جرائم کے ارتکاب پر سزائیں دی گئی تھیں۔
محکمہ انصاف کے مطابق اس کیس میں 645 کو جیل کی سزا سنائی گئی تھی، جن کی سزا چند دنوں سے لے کر 22 سال تک ہے۔
اتوار کو نشر ہونے والے میٹ دی پریس انٹرویو میں ٹرمپ نے کہا وہ 20 جنوری کو جیسے ہی دفتر سنبھالیں گے، پہلے ہی دن سے وہ معافیاں جاری کرنے کا کام شروع کر دیں گے۔ جب ان سے سوال کیا گیا کہ کیا ان 900 افراد کو معاف کیا جائے گا جنھیں قصوروار ٹھہرایا جا چکا ہے، بشمول وہ جنھوں نے پولیس افسران پر حملہ کیا تھا۔ تو ٹرمپ نے کہا کہ ان کے پاس افسران پر حملہ کرنے کے علاوہ کوئی چارہ نہیں تھا۔
واضح رہے کہ ٹرمپ نے غیر قانونی تارکین وطن کو پیدائشی امریکی شہریت دینے کا قانون ختم کرنے کا بھی اعلان کیا ہے، انھوں نے کہا کہ غیر قانونی تارکین وطن کو ملک بدر کیا جائے گا، امریکا میں غیر قانونی مقیم افراد کے بچوں کو پیدائش پر شہریت نہیں ملے گی۔
انھوں نے کہا استقاط حمل کی دوائیوں پر پابندی نہیں لگائیں گے، نہ ہی سوشل سیکیورٹی کے فنڈز میں کٹوتی کی جائے گی، عہدہ سنبھالنے کے بعد وسیع پیمانے پر تبدیلیاں کی جائیں گی، معیشت، توانائی اور امیگریشن سے متعلق ایگزیکٹو آرڈر جاری کیے جائیں گے۔