حماس 20 یرغمالیوں کو فوراً رہا کر دے تو جنگ ابھی ختم ہو جائے گی: ٹرمپ
یہ بیان اس وقت آیا ہے جب اسرائیلی فوج کے چیف آف اسٹاف ایال زامیر نے بدھ کو غزہ کی پٹی میں آپریشن ’عربات جدعون‘ کا دوسرا مرحلہ شروع کرنے کا اعلان کیا اور اس بات پر زور دیا کہ اس کا مقصد لڑائی کو تیز اور فوجی کارروائیوں کو سخت کرکے جنگ کے اہداف کو حاصل کرنا ہے۔
واشنگٹن: امریکہ کے صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا ہے کہ اگر حماس 20 یرغمالیوں کو فوراً رہا کردے تو جنگ ابھی ختم ہو جائے گی۔
تفصیلات کے مطابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے حماس سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ فوری طور پر بیس اسرائیلی یرغمالیوں کو رہا کرے، اگر ایسا ہوتا ہے تو اسرائیل کی غزہ پر بمباری ختم ہو جائے گی۔
انھوں نے اپنے پلیٹ فارم ٹروتھ سوشل پر لکھا کہ حماس فوری طور پر تمام بیس یرغمالی (نہ کہ 2، 5 یا 7) واپس کردے اور سب کچھ تیزی سے بدل جائے گا اور جنگ ختم ہو جائے گی۔
یہ بیان اس وقت آیا ہے جب اسرائیلی فوج کے چیف آف اسٹاف ایال زامیر نے بدھ کو غزہ کی پٹی میں آپریشن ’عربات جدعون‘ کا دوسرا مرحلہ شروع کرنے کا اعلان کیا اور اس بات پر زور دیا کہ اس کا مقصد لڑائی کو تیز اور فوجی کارروائیوں کو سخت کرکے جنگ کے اہداف کو حاصل کرنا ہے۔
اسرائیلی آرمی چیف نے کہا کہ اسرائیلی یرغمالیوں کی واپسی ایک اخلاقی اور قومی فریضہ ہے، ہم حماس کو شکست دینے تک اس کے اہم مراکز پر حملے جاری رکھیں گے۔ یاد رہے کہ 21 اگست کو اسرائیلی وزیر دفاع یسرائیل کاٹز نے عربات جدعون 2 آپریشن کی منظوری دی تھی، جس کا مقصد غزہ شہر پر مکمل قبضہ کرنا تھا۔
قطری ثالث نے منگل کو کہا تھا کہ اسرائیلی وزیر اعظم نیتن یاہو نے محصور اور تباہ شدہ فلسطینی علاقے میں جنگ بندی اور قیدیوں کے تبادلے کے لیے ثالثوں کی طرف سے پیش کردہ تازہ ترین پیشکش کو قبول کرنے سے انکار کر دیا ہے۔ جب کہ حماس نے اس پیشکش کو قبول کرنے کا اعلان کر دیا ہے۔